چین(مانیٹرنگ ڈیسک) چین کی ایک نجی کمپنی کی جانب سے کیا جانے والا تھری اسٹیج سیٹلائٹ راکٹ کا پہلا تجربہ ناکام ہوگیا۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق نجی کمپنی لینڈ اسپیس کی جانب سے راکٹ کا تجربہ کیا گیا تھا جو کہ فضا میں جانے کے کچھ دیر بعد زمین کی طرف واپس لوٹ آیا اور اپنے مدار تک نہیں پہنچ سکا۔ خلا میں سیٹیلائٹ راکٹ بھیجنے کا تجربہ
ہفتہ ( 27 اکتوبر) کو چین کے شمال مغربی صوبے گانسو میں جی کوان لانچ سینٹر میں کیا گیا تھا تاہم وہ کامیاب نہ ہوسکا۔ راکٹ بنانے والی بیجنگ کی کمپنی ’ لینڈ اسپیس ‘کا کہنا تھا کہ ذی کیو ون نے پہلے اور دوسرے مراحل میں صحیح کام کیا لیکن تیسرے مرحلے میں اس میں خرابی پیدا ہوگئی تھی۔ خیال رہے کہ ذی کیو ون چین کی نجی کمپنی کی جانب سے بنایا گیا پہلا تھری اسٹیج راکٹ ہے ، اس سے قبل مئی میں ایک چھوٹے راکٹ کو خلا میں بھیجنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔ چینی نیوز سائٹ پر جاری کی گئی ویڈیو میں 19 میٹر طویل ( 62 فٹ ) راکٹ کو فضا میں جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ چین کی پہلی نجی کمپنی کا خلائی راکٹ کا کامیاب تجربہ اس حوالے سے کمپنی کا کہنا تھا کہ ’ راکٹ میں تمام چیزیں ٹھیک تھیں لیکن دوسرے مرحلے کے بعد کچھ خرابی پیدا ہوگئی تھی‘۔ کمپنی نے اپنے ویبو سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر راکٹ تجربے سے متعلق مزید وضاحت نہیں دی۔ لینڈ اسپیس نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ ان کا اب بھی یہی ماننا ہے کہ سیٹلائٹ راکٹ کی تیاری ان کی کمپنی کا صحیح فیصلہ تھا‘۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ ہم تھری اسٹیج راکٹ بنانے والی پہلی چینی کمپنی ہیں جو اپنے آپ میں ایک کامیابی ہے‘۔ دنیا کا بڑا اور طاقتور ترین راکٹ کار لیکر خلا میں روانہ خیال رہے کہ چین میں راکٹ سازی کی صنعت بڑھ رہی ہے جبکہ چین کے مذکورہ صنعت میں آنے سے امریکی کمپنیوں کی اجارہ داری کے لیے بھی خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔