لاس اینجلس(مانیٹرنگ ڈیسک) انسان چاہے امیر ہو یا غریب، ٹریفک جام ایک ایسا مسئلہ ہے جو سب کو پریشان کرتا ہے، مگر اس سے نجات پانے کی کوشش بہت کم لوگ کرتے ہیں، اور اس مشکل سے تنگ آکر ایک ارب پتی شخص نے اس کا منفرد حل نکال لیا ہے۔ معروف کمپنیوں اسپیس ایکس، ٹیسلا اور پے پال کے بانی ایلون مسک طویل عرصے سے امریکی شہر لاس اینجلس کے ٹریفک جام
کے مسئلے سے پریشان تھے اور اس کا حل انہوں نے گزشتہ سال سرنگوں کی شکل میں پیش کیا تھا۔ ٹریفک جام سے چھٹکارے کے لیے گوگل کی نئی کوشش اس مقصد کے لیے انہوں نے ‘بورنگ کمپنی’ کو قائم کیا اور اب پہلی سرنگ کا افتتاح بہت جلد ہونے والا ہے۔ 2 میل طویل اس سرنگ میں لوگ شہر کے نیچے 155 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکیں گے اور اسے عام لوگوں کے لیے دسمبر میں کھول دیا جائے گا۔ ایلون مسک نے ٹوئٹر پر ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ یہ سرنگ 10 دسمبر کو کھول دی جائے گی جبکہ لوگوں کے لیے مفت رائیڈز دستیاب ہوگی۔ یہ سرنگ ایلون مسک کے گھر سے دفتر تک پھیلی ہوئی ہے تاکہ انہیں مستقبل میں کبھی ٹریفک جام کا سامنا نہ ہو۔ ٹریفک جام کی کہانی ویسے تو ٹریفک کے مسئلے کا حل سرنگیں کھود کر نکالنا کچھ عجیب لگتا ہے مگر ایلون مسک کے دیگر منصوبوں جیسے ہائپر لوگ یا مریخ تک انسان بردار مشن بھیجنے سے زیادہ عجیب نہیں۔ تاہم سرنگیں کھودنا تکنیکی لحاظ سے تو ممکن ہے مگر لاجسٹک لحاظ سے درد سر سے کم نہیں۔