بوسٹن (نیوز ڈیسک) براعظم امریکہ اور یورپ میں کیڑے مکوڑے اور دیگر حشرات غائب ہونا شروع ہو گئے ہیں، اس حوالے سے سائنسی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنس میں سائنسدانوں کی تحقیقی رپورٹ شائع کی گئی ہے، اس رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے پورٹوریکو کے جنگلات میں ایک تحقیق کی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ
حشرات کی بڑی تعداد غا ئب ہو چکی ہے اور ان کے غائب ہونے کی وجہ سے ایسے جاندار بھی غائب ہو رہے ہیں جن کی زندگی کا دارو مدار ان حشرات پر ہے۔ چار سالوں سے جاری اس تحقیق کے مطابق تقریباً تین سے چار دہائیوں کے عرصے میں مختلف قسم کے حشرات میں 45 فیصد کی غیر معمولی کمی واقع ہو چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حشرات کی تعداد میں یہ کمی صرف جنوبی امریکہ میں نہیں بلکہ یورپ اور دیگر خطوں میں بھی ہو رہی ہے، کچھ خطے تو ایسے ہیں جہاں گزشتہ چند دہائیوں کے دوران حشرات کی تعداد میں 76 فیصد تک کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ سائنسی جریدے کی اس رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ حشرات کی کمی ایک عالمی بحران کی صورت اختیار کر رہی ہے کیونکہ ان کی وجہ سے دیگر کئی اقسام کے جانداروں کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے جو بالواسطہ طور پر درجہ بہ درجہ بڑے جانوروں کی کمی کی وجہ بن رہی ہے، اس وجہ سے جنگلات کا قدرتی توازن بھی خراب ہو رہا ہے۔ ماہرین یہ سمجھتے ہیں کہ ان حشرات کی کمی ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ہو رہی ہے لیکن اس بارے میں کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کے لیے ابھی مزید تحقیقات ہو رہی ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے پورٹوریکو کے جنگلات میں ایک تحقیق کی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ حشرات کی بڑی تعداد غا ئب ہو چکی ہے اور ان کے غائب ہونے کی وجہ سے ایسے جاندار بھی غائب ہو رہے ہیں جن کی زندگی کا دارو مدار ان حشرات پر ہے۔