اسلام آباد(ویب ڈیسک) امریکہ کی ریاست ورجینیا میں ایک خلائی جہاز کو پرواز کرنے سے چند منٹ قبل اس لیے روک لیا گیا کیونکہ اس کی فضائی حدود میں ایک چھوٹا طیارہ داخل ہو گیا تھا۔ یہ خود کار خلائی جہاز بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے روانہ ہونے والا تھا کہ مشن کو کنٹرول کرنے والوں نے ‘ابورٹ، ابورٹ،
ابورٹ’ یعنی پرواز کو روکنے کا حکم دیا۔ خلائی مشن کی نگرانی کرنے والوں نے ممنوعہ فضائی حدود میں ایک چھوٹا طیارہ دیکھا۔ یہ بھی پڑھیں ٭ سائنس نے سو سال میں دنیا کیسے بدل دی؟ ٭ ‘سکیاپریلی کے پیراشوٹ وقت سے پہلے الگ ہو گئے تھے‘ ٭ خلا سے کچرا ہٹانے کے لیے جاپان کا خلائی مشن روانہ اب اس خلائی جہاز کو اگلے روز سات بج کر 14 منٹ پر دوبارہ لانچ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ یہ سامان بردار خلائی جہاز بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے لیے 3356 کلو گرام خوراک، رسد، آلات اور سائنسی اشیا لے کر روانہ ہو گا۔ یاد رہے کہ امریکی خلائی ادارے ناسا کا خلائی سٹیشن کو خوراک فراہم کرنے کے لیے اوربیٹل اے ٹی کے کے ساتھ ایک ارب 90 کروڑ ڈالر کا معاہدہ ہے۔ کمپنی اس مشن کے بارے میں ٹویٹس کر رہی تھی۔ اوربیٹل نے ٹویٹ کی کہ ‘ہرا سنگل مل گیا ہے اور ٹیم جانے کے لیے تیار ہے۔ لانچ میں صرف دس منٹ باقی ہیں۔’ گھڑی کی سوئی ٹک ٹک کرتی رہی اور بظاہر ایسا لگا کہ آئی ایس ایس پر جلد ہی سامان پہنچ جائے گا۔ اوربیٹل اے ٹی کے نے ٹویٹ کیا: ‘اب صرف دو منٹ باقی ہیں’ کہ اچانک ایک طیارہ ان کی حدود میں داخل ہو گیا اور پھر انھیں پروان بھرنے سے پہلے ہی اپنی پرواز کو روکنا پڑا۔ اوربیٹل اے ٹی کے نے کہا ہے کہ ‘پابندی والے علاقے میں طیارے کے آجانے سے قبل تک کوئی مسئلہ نہیں تھا۔’ انھوں نے کہا کہ وہ کل دوبار لانچ کے لیے تیار ہوں گے۔