اسلام آباد(ویب ڈیسک) سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک جرمنی میں نئے ٹولز متعارف کروا رہی ہے جن کی مدد سے جعلی خبروں کی نشاندہی ممکن ہو جائے گی۔٭مارک زکربرگ کا نئے سال کا عہد کیا ہے؟ فیس بک جو کہ دنیا کا سب سے بڑا سماجی نیٹ ورک ہے کے مطابق
اب جرمن صارفین غلط خبروں کی نشاندہی کر سکیں گے۔ اس کے بعد متعلقہ خبروں کو تھرڈ پارٹی یعنی جانچ کے لیے بھجوایا جائے گا اور اگر یہ تصدیق ہو گئی کہ خبر قابلِ بھروسہ نہیں تو پھر نیوز فیڈ میں اسے ڈسپیوٹڈ یعنی متنازع قرار دیا جا سکے گا۔ جرمن زبان میں فیس بک انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ‘گذشتہ ماہ ہم نے ان اقدامات کے بارے میں اعلان کیا تھا جو کہ غلط خبروں سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔’ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں فیس بک پر یہ اپ ڈیٹس جرمنی میں میسر ہوں گی۔ یاد رہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخاب کے موقع پر فیس بک پر کڑی تنقید کی گئی تھی اور بہت سے صارفین کی جانب سے یہ شکایات بھی سامنے آئیں کہ فیس بک مبینہ طور پر غلط خبریں پھیلا کر انتخاب پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ اب جرمنی کی حکومت نے بھی یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ غلط خبروں کی وجہ رواں برس جرمن انتخابات پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ سوشل نیوز سائٹ بز فیڈ نے گذشتہ ہفتے فیس بک کے ایسے صفحات کی نشاندہی کی تھی جن کی مدد سے جرمن چانسلر کے بارے میں غلط خبریں پھیلائی جا رہی تھیں۔ اس کے بعد جرمن وزیرِ انصاف نے فیس بک کو غلط خبروں کے حوالے سے خبردار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ جرمنی میں
ہتکِ عزت کے قانون کا احترام کرے کیونکہ یہاں امریکہ کے مقابلے میں قانون زیادہ سخت ہے۔ نئے انتظامات میں جرمن صارفین کسی دوسرے صارف کی پوسٹ کے بارے ‘غلط خبر کی نشاندہی’ کے لیے مخصوص آپشن سلیکٹ کر سکیں گے جس کے بعد اس کی باقاعدہ جانچ پڑتال ہو گی۔