جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

صدارتی انتخاب میں جعلی خبریں، فیس بک میں چھان بین کا آغاز

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(ویب ڈیسک) فیس بک کے مالک مارک زکربرگ نے امریکہ کے حالیہ صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت میں کردار ادا کرنے کی تردید کی ہے لیکن کمپنی میں اس بات کی چھان بین کی جا رہی ہے کہ کیسے فیس بک پر جعلی خبریں پھیلیں۔’بز فیڈ نیوز’ کا کہنا ہے کہ فیس بک کے ‘درجنوں ملازمین’ کو غیر

اعلانیہ طور پر یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کریں۔ فیس بک کے ایک ملازم نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ ‘مارک زکربرگ جانتے ہیں اور کمپنی میں موجود ہم لوگ جانتے ہیں کہ انتخابی مہم کے دوران جعلی خبریں ہمارے پلیٹ فارم پربہت زیادہ شیئر کی گئیں۔‘ بز فیڈ نیوز کی رپورٹ کے بارے میں فیس بک نے بی بی سی کو کوئی جواب نہیں دیا۔ دوسری جانب گوگل نے کہا ہے کہ وہ جعلی نیوز کی ویب سائٹس کی روک تھام کے لیے زیادہ اقدامات کرے گا تاکہ وہ اشتہارات کے ذریعے رقم نہ کما سکیں۔ اس سے پہلے فیس بک نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا کہ ان کے پلیٹ فارم کے ذریعے صدارتی انتخاب سے قبل جعلی خبریں پھیلائی گئی ہیں۔ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اس تنقید کا بھرپور دفاع کیا ہے کہ فیس بک پر پھیلائی جانے والی جعلی خبروں سے ڈونلڈ ٹرمپ کو مدد ملی تھی۔ مارک زکربرگ نے اس بات پر کہ فیس بک پر جعلی خبریں ایک اہم مسئلہ ہے، کافی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ گذشتہ ہفتے انھوں نے اپنے پروفائل پر فیس بک پر کی جانے والی تنقید کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے لکھا کہ ‘فیس بک کا 99 فیصد مواد ایسا ہے جسے لوگ تصدیق شدہ سمجھتے ہیں۔بہت ہی کم مواد جعلی ہے۔ دھوکہ دہی اور فریب پر مبنی مواد بھی ہے لیکن وہ کسی ایک پارٹی کی حمایت میں نہیں ہے اور نہ ہی سیاست کے بارے میں ہے۔’ مارک زکربرگ نے کہا کہ

‘یہ بالکل بھی نہیں ہو سکتا کہ کہ دھوکہ دہی پر مبنی مواد انتخابات کا رخ موڑ دیں۔’ اس سے قبل رواں سال مئی میں فیس بک پر تنقید کی گئئ تھی کہ مبینہ ایڈیٹر ٹرمپ کی حمایتی خبروں کو فیس بک کے ٹرینڈنگ عنوانات میں اوپر لے جاتے ہیں۔ فیس بک نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا اور اپنی غیر جانبداریت کا مظاہرے کرنے کے لیے انسانی ایڈیٹرز کو ختم کر دیا تھا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…