سان تیاگو(مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرینِ فلکیات نے کہاہے کہ ایک بہت بڑا سیارہ دریافت ہوا ہے جو بہت دور ایک چھوٹے سے ستارے کے گرد چکر کاٹ رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ماہرین نے کہاکہ حیرانی اس بات کی ہے کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ یہ سیارہ جو مشتری کے حجم کے برابر ہے اپنے ایک چھوٹے سے ستارے کے گرد چکر کاٹے۔
ماہرین فلکیات نے کہا کہ جس ستارے کے گرد یہ سیارہ چکر کاٹ رہا ہے وہ نصف قطر میں سورج سے آدھا ہے۔برطانیہ کی رائل ایسٹرونومیکل سوسائٹی نے ایک بیان میں کہا کہ تھیوری میں چھوٹے ستارے پتھریلے سیارے بنا سکتے ہیں لیکن مشتری کے حجم کا سیارہ بنانا ممکن نہیں۔یہ سیارہ چلی کے اٹاکاما ریگستان میں واقع نیکسٹ جنریشن ٹرانزٹ سروے (این جی ٹی ایس) نے دریافت کیا ہے۔این جی ٹی ایس نے اس ستارے کو ‘این جی ٹی ایس ون’ کا نام اور سیارے کو ‘این جی ٹی ایس ون بی’ کا نام دیا ہے۔ سیارے کے نام میں ‘بی’ کا مطلب ہے کہ اس ستارے کے گرد چکر لگانے والا یہ پہلا سیارہ ہے جو دریافت ہوا ہے۔وارک یونیورسٹی کے ڈینیئل بیلس کا کہنا تھا کہ این جی ٹی ایس ون بی کی دریافت مکمل طور پر حیران کن ہے۔ اتنے بڑے سیاروں کے بارے میں گمان کیا جاتا ہے کہ یہ اتنے چھوٹے ستارے کے گرد موجود نہیں ہوتے۔اس سیارے کی دریافت کے بعد ماہر فلکیات نے یہ معلوم کیا کہ اس سیارے کی کشش ثقل سے اس کا ستارہ کتنا ڈگمگاتا ہے تاکہ اس سیارے کا حجم، اس کی پوزیشن معلوم کی جا سکے۔