اسلام آباد(ویب ڈیسک) فیس بک نے کہا ہے کہ گذشتہ دو برسوں میں روس سے ہونے والی سرگرمیوں کے دوران جو مواد نشر کیا گیا وہ 12.6 کروڑ امریکیوں تک پہنچا ہے۔سوشل میڈیا ویب سائٹ
کے مطابق 2016 کے صدارتی انتخابات سے پہلے اور بعد میں روس کی جانب سے 80 ہزار پیغامات نشر کیے گئے جن کی اکثریت معاشرے کو تقسیم کرنے والے سماجی اور سیاسی پیغامات پر مشتمل تھی۔روس نے بارہا ان الزامات کی تردید کی ہے کہ اس نے امریکی صدارتی انتخابات میں کسی قسم کی مداخلت کی ہے۔ ان انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے رائے عامہ کے کئی جائزوں کے برعکس ہلیری کلنٹن کو ہرا کر بہت سے ماہرین کو حیران کر دیا تھا۔فیس بک کے جاری کردہ یہ اعداد و شمار خبررساں ادارے روئٹرز اور اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دیکھے ہیں۔جون 2015 تا اگست 2017 فیس بک پر 80 ہزار پیغامات بھیجے گئے۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ یہ پیغامات ایک ایسی کمپنی نے نشر کیے جس کا تعلق کریملن سے ہے۔روئٹرز کے نامہ نگار کولن سٹریچ نے کہا: ‘یہ سرگرمیاں فیس بک کے معاشرے کی تعمیر کے مشن اور ہمارے ہر اصول کے منافی ہیں۔ ہم اس نئے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر
ممکن قدم اٹھائیں گے۔’واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پیر کو فیس بک نے یہ انکشاف بھی کیا کہ روسی ٹرولز نے یوٹیوب پر ایک ہزار سے زیادہ ویڈیوز بھی نشر کیں۔اسی دوران روئٹرز نے ٹوئٹر کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس نے ایسے 2752 اکاؤنٹوں کا کھوج لگایا جو انٹرنیٹ
ریسرچ ایجنسی نامی کمپنی چلا رہی تھی۔حیرت انگیزبی بی سی کے ٹیکنالوجی کے نامہ نگار ڈیو لی کہتے ہیں کہ انکشاف اس لحاظ سے حیرت انگیز ہے کہ ایک سال قبل فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ نے اس مسئلے کو ’پاگل پن‘ قرار دیا تھا۔ اور اب یہ بحرانی شکل اختیار کر گیا ہے۔