اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چارجنگ ٹائم سے تنگ افراد کو امریکی ماہرین نے خوشخبری سناتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے صرف پانچ منٹ میں مکمل چارج ہو جانے والی بیٹری ایجاد کر لی ہے۔ اس بیٹری کو
انقلابی بیٹری کا نام دیا گیا ہے جو بہت برق رفتاری سے چارج ہوتی ہے اور جدید ترین لیتھیم آئن بیٹریاں بھی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتیں۔بیٹری پر کام کرنے والے ماہرڈاکٹر جیمز ٹور نے کہا، ’ان بیٹریوں کی گنجائش بہت اچھی ہے جو صرف پانچ منٹ میں صفر سے مکمل چارج ہوجاتی ہیں۔ جبکہ روایتی بیٹریوں کو مکمل چارج ہونے میں دو گھنٹے لگتے ہیں۔‘ اسی طرح وقت کے ساتھ ساتھ یہ بیٹریاں ناکارہ یا شارٹ سرکٹ کی شکار نہیں ہوتیں۔اس طرح اسفالٹ بیٹریاں بہت زیادہ پائیدار اور دیرپا ثابت ہوتی ہیں جبکہ ان کا ڈیزائن بھی بہت آسان اور سادہ ہے۔بیٹری کی تیاری میں اسفالٹ استعمال کیا گیا ہے جو کولتار کی طرح نیم ٹھوس معدن ہے اور پیٹرولیم صنعت سے حاصل ہوتا ہے۔ اس بیٹری کو رائس یونیورسٹی کے ماہرین نے لیتھیم بیٹری کے برقیرے (اینوڈ) پر اسفالٹ کا اضافہ کیا ہے جس سے چارجنگ بہت تیز ہوجاتی ہے اور بیٹریاں شارٹ سرکٹ اور دیگر خرابیوں کا شکار نہیں ہوتیں۔اس بیٹری کی تیاری میں اسفالٹ کے ایک اہم جزو گِلسونائٹ کو گرافین نینورِبن میں ملاکر استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد الیکٹروکیمیکل ڈیپوزیشن کے عمل سے لیتھیم دھات کی تہہ چڑھا کر اسے بیٹری کا ایک سرا یعنی اینوڈ بنایا گیااور پھرآخر کار اس میں سلفرائزڈ کاربن سے کیتھوڈ یا اگلا سرا بنایا گیا اور بیٹری تیار کرلی گئی۔