ماسکو ( آن لائن )روس کے دارالحکومت ماسکو میں ہونے والے حکام کی طرف سے مظاہروں پر پابندی کے باوجود احتجاج کے لیے جمع ہونے والے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔اس مظاہرے میں شامل ایک ایسے شخص کو ہفتے کو گرفتار کیا گیا جو ایک ایسی ٹی شرٹ پہنے ہوا تھا جس پر روس کے صدر ولایمر پوٹن کا حوالہ دیتے لکھا ہوا تھا کہ ” پوٹن ہٹلر سے بھی بدتر ہے۔”اس کے علاوہ کئی دیگر مظاہرین کو بھی حراست میں لے لیا گیا جنہو ں نے ایسے نشانات پہنے ہوئے تھے
جو ‘ایل جی بی ٹی’ یعنی ہم جنس پرستوں اور ٹرانس جینڈر (خواجہ سراؤں) کی حمایت کا مظہر ہیں۔اس مظاہرے میں شامل بعض افراد نے ” روس آزاد ہو گا” اور “روس میں سنسر شپ نہیں ہو گی” کے نعرے بلند کیے۔اسی طرح کے مظاہرے روس کے دیگر شہروں بشمول سینٹ پیٹرز برگ، نووسی برسک یارووایا میں بھی منعقد کیے گئے۔مظاہرین اس قانون میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کررہے تھے جس میں انٹرنیٹ تک رسائی کو محدود کرنا بھی شامل ہے۔گزشتہ ماہ روس کی پارلیمان نے ایک قانون منظور کیا جس میں بعض ایسی ویب سائیٹس تک رسائی کے لیے بعض ویب ٹولزکے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی جن پر عہدیداروں نے قدغن لگا رکھی تھی۔مظاہرین نے ان افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا جنہیں مبینہ طور پر انٹرنیٹ پر ” انتہا پسندی ” پر مبنی مواد پوسٹ کرنے کی وجہ سے جیل میں ڈال دیا گیا ہے اور انہوں نے اس سرکاری ادارے کے سربراہ کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے جو انٹرنیٹ کے استعمال کی نگرانی کرتا ہے۔