اسلام آباد(آن لائن)ملک میں دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کیلئے غیر جسٹرڈ موبائل فونز بلاک کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، سمگل و چوری شدہ اور جعلی آئی ایم ای آئی والے موبائل فون پاکستان کے کسی بھی موبائل فون نیٹ ورک کیساتھ منسلک نہیں ہو سکیں گے ۔پی ٹی اے کے اس اقدام سے پاکستان موبائل فون کی مینو فیکچرنگ شروع ہونے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ذرائع کے مطابق پی ٹی اے نے انٹیلی جنس ایجنسیز اور ایف بی آر کی شکایات پر نئی ریگولیشن پر تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل کرلی ہے
اور موبائل ڈیوائسز ریگولیشنز2017ء کے مطابق اکتوبر سے ملک بھر کسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی اور آئی ایم ای آئی نمبرز رجسٹرڈ نہ ہونے پر موبائل فونز کمپنی کے سسٹم سے منسلک ہو سکیں گے نہ صارفین کالزا اور ایس ایم ایس کرسکیں گے۔پی ٹی اے حکام کے مطابق تمام کمپنیوں اور بیرون ملک سے تحفہ کے طور پر لانے والے موبائل فونز کو کسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی کے بعد پی ٹی اے سے موبائل فون کی پشت پر درج آئی ایم ای آئی نمبر رجسٹرڈ کروانا ہو گا جس کے بعد ہی موبائل فون کو استعمال کیا جاسکے گا۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں بعض کمپنیاں افغانستان سے سمگلنگ کے ذریعے فونز فروخت کررہی ہیں مختلف ایئرلائنز اور پورٹ قاسم میں گرین چینل کے ذریعے کلیئر ہونیوالے کنٹینرز بھی خلاف قانون موبائل فون پاکستان لائے جارہے ہیں ۔کسٹم ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی ٹیموں نے کراچی اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں چھاپے مار کر ساڑھے چھ لاکھ موبائل فونز قبضے میں لئے ہیں ، مبینہ طور پر جو کمپنی بڑے پیمانے پر موبائل فونز سمگلنگ کرنے میں ملوث ہے ایف بی آر کے چھاپے کے بعد متعلقہ کمپنی کی جانب سے ستائش کا خط ایف بی آر کو لکھ دیا جاتا ہے اور ضبط شدہ موبائل فونز کی کوئی بھی کمپنی ملیکت تسلیم کرنے پر تیار نہیں۔پی ٹی اے کے نئی ریگولیشنز کے نفاذ کے بعد ایف بی آر ضبط شدہ موبائل فونز نیلامی کے ذریعے فروخت کردے گا ۔خریدنے والی کمپنی کو تمام موبائل فونز پی ٹی اے سے رجسٹرڈ کروانے ہوں گے۔