نیویارک(این این آئی)گوگل نے سرچ انجن کے خاتمے کی تیاری شروع کردی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق گوگل نے حال ہی میں اپنی کمپنی کی فلیگ شپ ایپ میں نئے نیوز فیڈ کو متعارف کرایا تھا اور بہت جلد اس کا براوزر ورڑن بھی گوگل ڈاٹ کام پر سامنے آنے والا ہے۔ایک تو یہ گوگل کے سادہ ہوم پیج میں 1996 کے بعد آنے والی یہ سب سے بڑی تبدیلی ہے جبکہ اس کے ذریعے یہ سرچ انجن، فیس بک نیوز فیڈ کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے جہاں ہر طرح کی معلومات اور خبریں دستیاب ہوتی ہیں۔
مگر سب سے اہم امر یہ ہے کہ گوگل، آن لائن وقت گزارنے کے انداز کے حوالے سے خود کو بچانا چاہتا ہے۔اس وقت سوشل میڈیا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال عام ہوتا جارہا ہے جو کہ یہ پیشگوئی کرنے والی ٹیکنالوجی ہے کہ صارف اس وقت کیا دیکھنا چاہتا ہے اور گوگل اس معاملے میں پیچھے نہیں رہنا چاہتا۔ایپل، فیس بک اور دیگر نے حال ہی میں اپنی پراڈکٹس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا جو کہ صارفین کی درخواستوں کی پیشگوئی ان کے ٹائپ کرنے یا کہنے سے پہلے کرسکتی ہے۔اس کے مقابلے میں گوگل کی آمدنی کا سارا انحصار سرچ ٹریفک پر ہے اور اب بھی 99.9 فیصد آمدنی اسے سرچ سے ہی حاصل ہوتی ہے۔مگر گوگل کو خدشہ ہے کہ یہ نئی ٹیکنالوجی بتدریج اس کے سرچ انجن کو ختم کردے گی اور صارفین کی نظر میں یہ ماضی کی یادگار سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا۔گوگل کے مطابق سرچ انجن ہمیشہ دستیاب رہے گا مگر اس کا انحصار وقت کے ساتھ کم ہوتا جائے گا، خاص طور پر آرٹیفیشل ٹیکنالوجی مضبوط ہونے پر۔اب اس نئی اَپ ڈیٹ کے ذریعے گوگل نے خود اس میدان میں قدم رکھا ہے اور اپنے سرچ انجن کی ‘بتدریج موت’ کا آغاز کردیا ہے۔