نیویارک (نیوز ڈیسک) فیس بک پر قابل اعتراض مواد کی روک تھام اور مانیٹرنگ کیلئے سوشل سائٹ کی انتظامیہ 3 ہزار افراد بھرتی کرے گی۔ اس بات کا اعلان فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ نےفیس بک پراپنی ایک پوسٹ میں کیا بتایا گیا ہے کہ فیس بک سے خودکشی، قتل اور دیگر اشتعال انگیز وڈیوز اور مواد کو ہٹا دیا جائے گا۔یہ افراد رواں سال کے دوران بھرتی کیے جائیں گے۔
فیس بک میں اس کام کے لیے پہلے ہی کم و بیش ساڑھے چار ہزار آئی ٹی ایکسپرٹس کام کر رہے ہیں ۔ فیس بک کے بانی اور سربراہ مارک زکر برگ نےکہاہے کہ توہین آمیز، متنازع، ہتک آمیز، تشدد پر اکسانے والے اور دوسرے قابل اعتراض مواد کے حوالے سے شکایات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ادارے کے لیے مزید ماہرین کی خدمات حاصل کرنا ناگزیر ہوگیا ہے ۔انہوں نےکہاکہ اس مقصد کے لیے پہلے ہی ساڑھے چار ہزار کارکن کام کر رہے ہیں۔ تین ہزار نئے کارکنوں کی بھرتی کا مقصد نگرانی کرنے اور ناپسندیدہ مواد کو ہٹانے کے عمل کو تیز تر بنانا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ فیس بک انتظامیہ ایسے اقدامات کرررہی ہے جن کی مدد سے تشدد پر مبنی مواد کا جلد از جلد کھوج لگانا اور انہیں ہٹانا مزید آسان ہوجائے گا۔ نئےبھرتی کئے جانے والے تین ہزار نئے کارکن صرف لائیو ویڈیوز پر ہی نگاہ نہیں رکھیں گے بلکہ ہ وہ فیس بک پر شائع ہونے والے تمام مواد کی نگرانی کریں گے۔مارک نے بتایاکہ اس وقت کمپنی تشدد، فحاشی اور دوسرے جرائم کا کھوج لگانے کے لیے مصنوعی ذہانت کے ایک سافٹ ویئر سے مد د لے رہی ہے، جو خودکار طریقے سے یہ کام سرانجام دیتا ہےجبکہ اس کے ساتھ ساتھ فیس بک انتظامیہ اپنے صارفین کی جانب سےاس طرح کے کسی واقعہ کی اطلاع ملنے پر تیزی سے کارروائی کرتی ہے۔یہ بھی بتایاگیاہے کہ فیس بک پرقابل اعتراض اورشرانگیزمواد کی نگرانی کرنے والے عملہ کنٹریکٹ پربھرتی کیاجائے گااوراس نگرانی کاکام زیادہ تربھارت اورفلپائن میں کیاجاتاہے ۔