اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شیشے کی بیکار بوتلوں کو بظاہر یہی مصرف نظر آتا ہے کہ انہیں خاص بھٹیوں میں پگھلا کر دوبارہ ان سے خام شیشہ تیار کرلیا جائے لیکن اب یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ریورسائیڈ ( یو سی آر) کے ماہرین نے
ری سائیکل بوتلوں سے دیرپا بیٹری تیار کی ہے۔لیتھیئم آئن بیٹریاں ہمارے سمارٹ فون سے لے کر کاروں تک کو بجلی فراہم کررہی ہیں۔ روایتی طور پر ان میں لیتھیئم کیتھوڈ اور گریفائٹ اینوڈ استعمال ہوتا ہے لیکن اب بوتلوں کے شیشے سے حاصل شدہ سلیکن سے بھی بیٹری کے اینوڈ بنائے جاسکتے ہیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ سلیکن گرینائٹ کے مقابلے میں 10 گنا توانائی محفوظ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن اس سے بنے اینوڈ بہت پائیدار ثابت نہیں ہوتے اور جلد ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ سلیکن کو پہلے ہی شکستہ کردیا جائے۔ ماہرین نے شیشے کی بوتلوں کو توڑ کر اس کا باریک سفوف بنایا اس کے بعد سلیکن ڈائی آکسائیڈ کو گرم میگنیشیئم کے ذریعے سلیکن کی نینو ساختوں میں تبدیل کیا گیا اور آخری مرحلے میں ان پر کاربن کی ایک پرت چڑھائی گئی جس سے وہ مزید مضبوط اور زیادہ بجلی جمع کرنے کے قابل ہوگئی۔