بیجنگ (آئی این پی ) اب جبکہ خلا نورد خلا میں وقت گزارنے کے ریکارڈ توڑنے کاسلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور انسان بردار مریخ کی تحقیق زیر غور ہے ، چین کے سائنسدانوں نے یہ معلوم کرنے کے لئے تاریخی جائزہ شروع کر دیا ہے آیا بنی نوع انسان خلا میں دوبارہ تخلیق کئے جا سکتے ہیں ، سائنسدان چین کے پہلے مال بردار خلائی جہاز ٹیان جو 1-پر جرثومی خلیوں میں انسانی اسقاطی لوتھڑے کے قیام والے خلیوں کا فرق
معلوم کرنے کیلئے ایک تجربہ کریں گے ، اس تجربے کا مقصد انسانی دوبارہ تخلیق کے بارے میں خلائی ماحول کے اثرات کا جائزہ لینا ہے ، منصوبے کے با رہنما ریسرچر کی کوئی کا کہنا ہے کہ اس کا آغاز انسانی نوعیت والے خلیوں اورجرثومی خلیوں کے بارے میں مائیکروگریوٹی کے جائزے سے کیا جائے گا ، چین کی مقتدر ٹسنگہوا یونیورسٹی میں ملائیشیا نژاد چینی پروفیسر کی کا کہنا ہے کہ اس بے مثال تجربے میں مائیکروکثافت ماحول میں جرثومی خلیوں کے پروان چڑھنے اور بنیادی ترقی اور انسانی اسقاطی لوتھڑے کوجنم دینے والے خلیوں کی صلاحیت کی ترقی کا جائزہ لیا جائے گا ، توقع ہے اس تحقیق کے نتیجے میں خلائی ماحول کی وجہ سے پیدا ہونیوالے انسانی دوبارہ تخلیق کے ممکنہ مسائل کو حل کرنے کے لئے تھیوریٹیکل بنیاد اور فنی سپورٹ حاصل ہو گی ۔کی کا کہنا ہے کہ یہ ایک اہم تجربہ ہے کیونکہ یہ خلائی تحقیق کے دوران دوبارہ انسانی تخلیق کو براہ راست سمجھنے کے لئے پہلا اقدام ہے ۔اس بے مثال تجربے میں مائیکروکثافت ماحول میں جرثومی خلیوں کے پروان چڑھنے اور بنیادی ترقی اور انسانی اسقاطی لوتھڑے کوجنم دینے والے خلیوں کی صلاحیت کی ترقی کا جائزہ لیا جائے گا ، توقع ہے اس تحقیق کے نتیجے میں خلائی ماحول کی وجہ سے پیدا ہونیوالے انسانی دوبارہ تخلیق کے ممکنہ مسائل کو حل کرنے کے لئے تھیوریٹیکل بنیاد اور فنی سپورٹ حاصل ہو گی