اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماضی میں ڈرے اور سہمے ہوئے مریض بچوں کو قدرے مشکل علاج کے لیے تیار کرنے کی خاطر پریوں اور بادشاہوں کی داستانیں سنانا پڑتی تھیں، مگر اب جدید ٹیکنالوجی کے باعث کہانیاں تخلیق نہیں کرنا پڑتیں اور بچے خود ہی مشکل سے مشکل علاج کے لیے راضی ہوجاتے ہیں۔نیوزی لینڈ کے ورچوئل ریئلٹی اور
سافٹ ویئر ماہرین کا کہنا ہے کہ بیمار بچوں کو قدرے مشکل، بظاہر ڈرانے اور زیادہ وقت لینے والے علاج کے لیے تیار کرنے میں ورچوئل ریئلٹی (وی آر) کی مدد لی جاسکتی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق آکلینڈ کا اسٹارشپ چلڈرن ہسپتال ورچوئل ریئلٹی کے ایک ایسے منصوبے پر کام کر رہا ہے، جس کے ذریعے بیمار بچوں کو خوشی خوشی علاج کے لیے تیار کرنا ممکن ہو جائے گا۔اسٹارشپ ہسپتال نیوزی لینڈ کی اسٹیپ لیس وی آر سافٹ ویئر کمپنی کے ساتھ مل کر اس منصوبے پر کام کر رہا ہے۔سافٹ ویئر کمپنی اس وقت ایسے ورچوئل آلات تیار کرنے میں مصروف ہے، جن کو استعمال کرتے ہوئے کوئی بھی بیمار بچہ بڑے سے بڑا اور مشکل سے مشکل علاج کروانے کے لیے خوشی خوشی تیار ہوجائے گا۔آکلینڈ ڈسٹرکٹ ہیلتھ بورڈ (اے ڈی ایچ بی) کے ترجمان کے مطابق ورچوئل ٹیکنالوجی کے استعمال سے مشکل ترین اور طویل المدتی علاج کے مرحلے سے گزرنے والے بچوں اور نوجوانوں کو علاج
کےلیے تیار کرنے میں مدد ملے گی، جب کہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے مریض کے اہل خانہ بھی مطمئن رہیں گے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ورچوئل ریئلٹی کے استعمال سے خصوصی طور پر ریڈیو تھراپی، کیموتھراپی، ایکسرے، آپریشن تھیٹر میں لے جانےگزرنے والے بچوں کو علاج کے لیے تیار کرنے میں مدد ملے گی۔