نیویارک(نیوزڈیسک)جنگی طیارے فضاءمیں بلند ہوتے ہیں تو بہت ہی خوبصورت لگتے ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان طیاروں کو ایک گھنٹہ فضاءمیں بلند رکھنے پر کتنے پیسے خرچ ہوتے ہیں،آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔
F-22 Raptor
اس جہاز کو فضاءمیں ایک گھنٹہ اڑانے کے لئے 58ہزار ڈالر(58لاکھ روپے)خرچ ہوتے ہیں۔
B-1B Lancer
یہ اہم جنگی طیارہ فضاءمیں بلند رکھنے کے لئے 61ہزار(61لاکھ روپے)فی گھنٹہ کی رقم درکار ہوتی ہے۔
CV-22 Osprey
اس ہیلی کاپٹر نما جہاز کے لئے 64ہزار ڈالر(64لاکھ روپے)چاہیے ہوتے ہیں۔
F-35A Lightning II
اسے بنانے کے لئے کثیر رقم درکار ہوتی ہے لیکن اسے فضاءمیں بلند رکھنا زیادہ مہنگا نہیں اور 67ہزار ڈالر فی گھنٹہ خرچ کر اسے فضاءمیں بلند رکھا جاسکتا ہے۔
B-52 Stratofortress
اس بم گرانے والی مشین کو 70ہزار ڈالر فی گھنٹہ خرچ کر فضاءمیں رکھا جاسکتا ہے۔
E-8C Joint STARS
ایئر بارن لڑاکا پلیٹ فارم کو 71ہزار ڈالر فی گھنٹہ خرچ کرکے فضاءمیں رکھا جاسکتا ہے۔یہ ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ہے جس کا بنیادی کام فضائی حملے کے دوران دشمن کے علاقے پر نظر رکھتے ہوئے حملے میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ اسے مزید موثر بنانا ہوتا ہے۔
OC-135 Open Skies
یہ طیارہ2002ءمیں اوپن سکائی معاہدے کے دستخط کنندگان کو مدد دینے کے لئے بنایا گیا ہے اور اس کو اڑانے کی فی گھنٹہ لاگت ایک لاکھ ڈالر فی گھنٹہ ہے۔
C-5 Galaxy
اس طرح کا نام موبائل میں تو بہت عام ہے لیکن جنگی طیاروںمیں شاید آپ نے نہ سنا ہو۔اس کاکام طیاروں،ہیلی کاپٹر،ٹینکوں اور جنگی گاڑیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے کر جاناہے۔اس میں بیک وقت دو ٹینک،10جنگی گاڑیاں،ایک ہیلی کاپٹر،ایک ایف16اوراے10کو صرف ایک لاکھ ڈالر فی گھنٹہ میں ایک جگہ سے دوسری جگہ لے کر جاسکتا ہے۔
B-2 Spirit
اس کی قیمت بہت زیادہ ہے اور اس کے وزن کے برابرکی قیمت کا سونا خرچ کرکے یہ ایک جہاز بنایا جاتا ہے۔اسے فضاءمیں بلند رکھنے کے لئے ایک لاکھ30ہزار ڈالر(ایک کروڑ40لاکھروپے)خرچ کرنے پڑتے ہیں۔
E-4 Nightwatch
یہ طیارہ جدید چیزوں سے لیس ہوکر نیوکلیئر جنگ کے دوران بھی پرواز کی طاقت رکھتا ہے۔یہ امریکی صدر کی موبائل کمانڈ کے ساتھ چلتا ہے اور اسے اڑانے کا فی گھنٹہ خرچ ایک لاکھ 60ہزار ڈالر(ایک کروڑ70لاکھ روپے)ہے۔