اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چکور اور چاند کی محبت کی داستان تو ہر کسی کو معلوم ہے مگر شاید یہ بات کسی کو معلوم نہ ہو کہ زمین بھی چاند کی محبت میں گرفتار ہے اور یہ سلسلہ 2.5بلین سالوں سے جاری ہے۔ ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق ہر ماہ میں 5دن ایسے بھی آتے ہےں جب زمین سورج کی روشنی کو چاند پر ۔پہنچنے سے روک دیتی ہے
ان دنوں میں زمین چاند کی جانب آکسیجن روانہ کرتی ہےاور یہ سلسلہ صدیوں پر محیط ہے۔ تحقیق دانوں کے مطابق میگنیٹک شیلڈ سورج کی مضر شعاعوں سے زمین کو بچاتی ہے جبکہ چاند کو ایسی کوئی حفاظتی دیوار میسر نہیں سوائے ان 5دنوں کے جو ہر ماہ زمین چاند پر ہونے والی سورج کی شعاعوں کو روک کر فراہم کرتی ہے۔ ان 5دنوں میں زمین چاند کی جانب آکسیجن لہردر لہر بھیجتی ہے جو چاند کی مٹی میں پھنس جاتی ہے اور یہ عمل 2.5سالوں سے ہو رہا ہے، چاند پر آکسیجن کی موجودگی کا انکشاف بہت پہلے ہو چکا ہے جو کہ چاند کی سطح سے حاصل کئے گئے مٹی کے نمونوں سے ثابت ہوا ہے۔سائنسدانوں کے مطابق چاند کی سطح پر منجمد آکسیجن زندگی کی نوید بن سکتی ہے مگر ایسا ہونا فی زمانہ ممکن نہیں۔ سائنسدانوں خلا میں موجود دیگر سیاروں پر زندگی کے امکانات سے متعلق تحقیق آگے بڑھانے کیلئے مسلسل چاند کا باریک بینی سے مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان کے مطابق جلد دیگر سیاروں پر زندگی نہ ہونے سے متعلق الجھی ہوئی گھتیاں سلجھا لی جائیں گی۔