ریاض(آئی این پی)شمعون نامی وائرس کاحملہ،سعودی عرب کی وزارتِ محنت اور سماجی ترقی ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد بھی اپنے کمپیوٹر نیٹ ورک کو ٹھیک کرنے میں ناکام رہی جس کے باعث سعودی عرب میں کام کرنے والے ہزاروں غیر ملکی باشندے اپنے اقامہ کی تجدید نہیں کرا سکے ہیں
۔ 23 جنوری کو شمعون نامی وائرس کے حملے سے وزارت کا کمپیوٹر نیٹ ورک متاثر ہو گیا تھا۔مقامی اخبار سعودی گیزٹ کے مطابق وزارتِ محنت کے المروہ ڈسٹرکٹ کی برانچ میں منگل کی صبح افراتفری مچی ہوئی تھی جب بڑی تعداد میں پریشان افراد یہ جاننے کے لیے جمع ہو گئے تھے کہ وزارت کا کمپیوٹر سسٹم کب ٹھیک ہوگا۔سوال پوچھنے پر برانچ کے مینیجر نے مایوسی سے ہاتھ اٹھا کر کمپیوٹر کی سکرین دکھائی جو کہ خالی تھی۔ ‘ پچھلے نو دن سے ہم صرف اس خالی سکرین کو دیکھ رہے ہیں۔’ اس سوال پر کہ اگر انھیں کچھ اندازہ ہے کہ اور کتنی دیر یہ مسلہ رہے گا، انھوں نے کہا: ‘شاید ایک دن، ایک ہفتہ، ایک مہینہ، ایک سال۔’اقامہ ایک رہائشی اجازت نامہ ہوتا ہے اور کمپنیاں تجدید کرانے کے لیے پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ کو 650 سعودی ریال اور وزارتِ محنت کو 2400 ریال ادا کرتی ہیں۔سعودی قانون کے مطابق وہ غیر ملکی باشندے جن کے اقامہ کے تجدید نہیں ہوئی ہے بینکوں نے ان کے کھاتے منجمد کر دیے گئے ہیں۔شمعون وائرس کمپیوٹر سسٹم میں ایسی خرابی کر دیتا ہے کہ انہیں سٹارٹ نہیں کیا جا سکتا۔ملک کے ٹیلی کام محکمے نے جنوری کے شروع میں ایک تنبیہ جاری کی تھی کہ شمعون وائرس کے حملے کا خدشہ ہے جو کہ 2012 میں ہونے والے وائرس کی ایک اور شکل ہے۔ چار سال پہلے کیے جانے والے حملے میں سعودی آرامکو کمپنی کے ہزاروں کمپیوٹر متاثر ہوئے تھے۔
ایک کمپنی کے مالک سعد العلی نے اخبار المدینہ کو بتایا کہ وزارتِ محنت کے سسٹم میں خرابی کے باعث ان کو اپنے ملازمین کے سامنے شدید شرمندگی اٹھانی پڑ رہی ہے کیونکہ وہ اپنی کمپنی میں کام کرنے والے غیر ملکی باشندوں کے اقامہ کی تجدید نہیں کرا سکے جس کی وجہ سے ان ملازمین پر سعودی قوانین کے تحت مختلف سزائیں لاگو ہو گئی ہیں۔