اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وقت کے ساتھ ساتھ دنیا آگے بڑھ رہی ہے ویسے ہی کھیل میں بھی جدت آتی جارہی ہے اور نئے مسائل کے ساتھ نئے قوانین بھی مرتب کئے جا رہے ہیں ۔کوئی بائولر اپنے ٹیلنٹ پر ایک لمبا سفر کر کے دنیا کے سامنے میدان میں آتا ہے ۔کامیابی کی منازل طے کرتا ہے اور پھر اچانک اسکا بائولنگ ایکشن غلط قرار دیکر
اسکی ساری کامیابی اور شہرت مٹی میں ملا دی جاتی ہیں اور کسی بھی بائولر پر سوال اٹھانے اور اسکے ایکشن کو جانچنے والے بھی آج تک ایسا نظام نہیں بنا سکے جو انہیں بروقت جانچ سکے یا کوئی صحیح فیصلہ کر سکے۔ اس مراحل سے آج تک بہت سے لیجنڈز بائولرز کو گزرنا پڑا جن میں مرلی دھرن،سعید اجمل اور بہت سے بائولرز شامل ہیںکیونکہ ایمپائر کی نگاہ 15ڈگری کا زاویہ ناپنے میں اکثر ناکام نظر آتی ہے اور ڈومیسٹک لیول پر ایسی کوئی ٹیکنالوجی دستیاب نہیں جو اس مسئلے کو جانچ سکے پر اب یہ سب ناممکن نہیں رہا کیونکہ دنیاکو ہمیشہ اپنی قابلیت سے حیران کرنے والی قوم پاکستان نے ایک بار پھر بازی مار لی اور پاکستانی انجینئر زکی ٹیم نے ایک ایسا آلہ تیار کر لیا ہے جو بائولنگ کے وقت بازو کا زاویہ مقرر وقت میں درست طریقے سے جانچا جاسکتا ہے ۔اسے آستین کی طرح بازو پر پہنا جا سکتا ہے جس میں نہایت مختصر بائیو میٹرک ڈیٹیکٹولگے ہوتے ہیں جو کہنی کی حرکت سے سگنل کو موصول کر کے موبائل ایپ یا
کمپیوٹر کی اسکرین پر ڈگری کی شکل میں واضح کردیتی ہے اور فوری نتیجہ دے دیتا ہے۔پاکستانی نوجوانوں نے اس پروڈکٹ کو 2015میں ایم ٹی اے میں پیش کیا تھا جبکہ امریکہ میں بھی اس پروڈکٹ کو متعارف کرایا جا چکا ہے تاہم ابھی اسکے نتائج کو مزید جانچنے کیلئے لاہور یونیورسٹی اینڈ مینجمنٹ سائنس میں ٹیسٹ کا فیصلہ کیا اور یہ لیب پی سی بی کی جانب سے قائم کی گئی ہے۔ پاکستانی نوجوانوں نے اس امید کاا ظہار کیا ہے اس پروڈکٹ کی لیب سے منظوری کے بعد پاکستانی بائولرز کو کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑھے گا اور یہ پروڈکٹ مختلف اکیڈمیوں کو بھی بھیجی جا ئیگی جو بائولرز کیلئے فائدے مند ثابت ہوگی۔