پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخوااسمبلی ملکی تاریخ کی پہلی ڈیجیٹل اسمبلی توبن گئی ہے لیکن اس اسمبلی کے بننے سے ارکان اسمبلی میں نئی پریشان پھیل گئی ہے ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق خیبرپختونخواسمبلی کاتمام ریکارڈکمپیوٹرائزڈکردیاگیاہے جس کے بعداب ارکان اسمبلی کوقراردادیں ،تحاریک اوردیگرریکارڈدیکھنے کےلئے اسمبلی کےمختلف دفاترکے چکرنہیں لگاناپڑیں گے بلکہ ارکان اسمبلی اب آن لائن ہی یہ تمام چیزیں حاصل کرسکیں گے ۔
ڈیجیٹل اسمبلی کے قیام کے بعد اتنظامیہ نے ارکان اسمبلی کوکاغذی شکل میں دستاویزات روک دی جس کے باعث کئی ارکان اسمبلی میں پریشانی بڑھ گئی ہے کیونکہ بیشترارکان اسمبلی کمپیوٹرکے استعمال سے ہی نابلدہیں جبکہ دوسری طرف خیبرپختواحکومت کے ترجمان نے کہاہے کہ ارکان اسمبلی کو10ماہ کے دوران ڈیجیٹل اسمبلی کے استعمال کےلئے کمپیوٹرکے استعمال کی تربیت دی گئی ہے لیکن اب بھی ان کویہ سمجھنے میں کچھ اوروقت لگے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق ڈیجیٹل اسمبلی کے قیام کامقصد سالانہ 7کروڑروپے کی چھپائی کے اخراجات کوکم کرناہے جبکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈیجیٹل اسمبلی سے نوجوان ارکان اسمبلی کےلئے تو استفادہ کررہے ہیں لیکن سینئرارکان کواس کے استعمال میں کافی دقت کاسامناکرناپڑرہاہے ۔