لاس ویگاس(آئی این پی)سمارٹ فون بنانے والی دنیا کی تیسری سب سے بڑی کمپنی ہواوے محض سمارٹ فونز بنانے پر اکتفا نہ کرتے ہوئے اب ایک انٹیلی جینٹ فون کو تصور پیش کر رہی ہے ۔یہ بات اس کے بزنس سربراہ نے چینی خبررساں ایجنسی شنہوا کو ایک انٹرویو میں بتائی ہے ۔ رواں ہفتے امریکی ریاست نیوادا کے شہر لاس ویگاس میں منعقدہ کنزیومر الیکٹرانکس شو (سی ای ایس) کے پہلے روز ہواوے کے کنزیومر بزنس گروپ کے سربراہ رچرڈ وائی یو نے ’’انٹیلی جینٹ فون‘‘نامی ہواوے کے نئے تصور کو پیش کرنے کے لئے اہم کلیدی خطاب کیا ۔ سی ای ایس نے دوسری مرتبہ اعلیٰ پیمانے کی کلیدی تقریر کرنے کے لئے کسی چینی کمپنی کے نمائندے کو مدعو کیا ہے ۔
وائی یو نے چینی خبررساں ایجنسی شنہوا کو بتایا کہ سمارٹ فونز جو مصنوعی ذہانت (اے آئی ) صلاحیتوں پر مشتمل ہوں گے کو ’’انٹیلی جینٹ فون‘‘خیال کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے سیل فون بیرونی دنیا کے ساتھ کمیونیکیٹ کرنے کیلئے کمپیوٹر ویژن ، مقامی فیصلہ سازی ،روبوٹکس ،ایرسنسرز، ٹیس سنسرزاور سمارٹ ٹچ فراہم کر سکتے ہیں ۔ یو نے کہا کہ یہ اے آئی پر مبنی ڈیواسز ڈیجیٹل دنیا اور فزیکل دنیا کے درمیان رابطہ فراہم کرتے ہیں ۔
مستقبل کا انٹیلی جینٹ فون بغیر بازؤں اور ٹانگوں والے اعلیٰ کارکردگی کا حامل روبوٹ ہوگا جو کہ ایک سمارٹر پرسنل اسسٹنٹ ہوگا ۔2015میں ہواوے 10کروڑ80لاکھ فونز کی ترسیل کے ساتھ سامسنگ اور ایپل کے بعد دنیا کا تیسرا سب سے بڑا سمارٹ فونز برانڈ بن گیا ۔ ہواوے 100ملین ترسیل کی حد پار کرنے والا پہلا چینی سیل فون مینوفیکچرر بھی بن گیا ہے ۔ گزشتہ سال ہواوے نے 13کروڑ90لاکھ سے زائد سمارٹ فون فروخت کئے جو کہ 2015کے مقابلے میں 29فیصد کا قابل قدر اضافہ ہے تاہم ہواوے تیسرے مقام کیساتھ مطمئن نہیں ہے ۔
وائیو نے کہا اب ہواوے نے قریباً14کروڑڈیوائسز سالانہ فروخت کئے ہیں تاہم دوسال کے اندر یہ تعداد 20کروڑ سے بڑھ سکتی ہے اور اس طرح ایپل کو پیچھے چھوڑ دے گی ۔ امریکہ کنزویومر ٹیکنالوجی ایسویسی ایشن کے صدر گیری شپیرو نے کہا کہ وہ کنزیومر ٹیکنالوجی صنعت میں چینی ایجادات سے متاثر ہوئے ہیں ۔
انٹیلی جینٹ فون کی ایجاد،بڑی کمپنی کے اعلان نے موبائل فون کاتصورہی بدل دیا،دنیا ششدر
8
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں