لندن (اے پی پی) برطانوی محقیقین کاکہنا ہے کہ مرد اور خواتین فیس بک پر مختلف طریقے سے بات چیت کرتے ہیں اور مردوں کے مقابلے میں عورتوں کی طرف سے فیس بک پر استعمال کی جانے والی زبان زیادہ دوستانہ، شائستہ اور قابلِ قبول ہوتی ہے۔ برطانیہ میں کیے جانے والے سروے کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ فیس بک پرخواتین خود کو زیادہ پْر اعتماد پیش کرتی ہیں، اور مردوں کے مقابلے میں تھوڑی زیادہ ‘دبنگ’ نظر آتی ہیں۔امریکا اور آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ماہرینِ نفسیات اور کمپیوٹر سائنس دانوں کا کہناہے کہ مردوں اور خواتین کی طرف سے سوشل میڈیا پر خود کو ایک دوسرے سے مختلف ظاہر کیا جاتا ہے۔محققین کے مطابق جدید تحقیق سے پتا چلا ہے کہ مردوں کی طرف سے فیس بک پر زیادہ تر استعمال کی جانے والی زبان سرد، بے لاگ اور مخالفت پر مبنی ہوتی ہے۔امریکا کی اسٹونی بروک یونیورسٹی، یونیورسٹی آف پینسلوانیا اور آسٹریلیا کی ملبورن یونیورسٹی کے تجزیہ کاروں کاکہنا ہے کہ خواتین زیادہ گرم جوش، لیکن مردوں سے کم پراعتماد نہیں ۔ محققین نے 65 ہزار سے زائد فیس بک صارفین کے تقریباً ایک کروڑ پیغامات اور اسٹیٹس اپ ڈیٹس میں استعمال کی جانے والی زبان کا تجزیہ کیا ہے۔ محققین نے دریافت کیا کہ خواتین کی طرف سے استعمال کی جانے والی زبان زیادہ ہمدردانہ اور نرم تھی اور پچھلے نتائج کے برعکس عورتیں مردوں کے مقابلے میں زبان کے استعمال میں زیادہ دبنگ تھیں۔ محققین نے بتایا کہ عورتوں نے اپنی بات چیت میں کثرت سے اپنے دوستوں، خاندان اور سماجی زندگی کا حوالہ دیا تھا جبکہان کے مقابلے میں مردوں نے زیادہ قسمیں کھائیں اور جھگڑے والی زبان کا استعمال کیا اور لوگوں سے زیادہ اشیاء پر تبادلہ خیال کیا۔ عورتوں کی طرف سے استعمال کیے جانے والے الفاظ میں شکرگذار، پْرجوش، خوشی، بیٹی اور سالگرہ مبارک شامل تھے۔