انسان کو اب بیوی کی باتیں نہیں بلکہ سوشل میڈیا نفسیاتی مریض بناتی ہے، انتہائی دلچسپ تحریر

4  مئی‬‮  2016

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ماہرین کے مطابق فیس بک کے پوسٹس پر کم لائیکس یا کمنٹس ملنے پر لوگوں کے نفسیاتی امراض میں مبتلا ہوکر ہسپتال میں داخل ہونے کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔رانچی انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائیکیاٹری کے شعبہ کلینیکل سائیکالوجی کے چیف ڈاکٹر امول سنگھ رنجن کے مطابق عمر کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے کم از کم 20 مریض سوشل میڈیا پر ضرورت سے زیادہ وقت گزارنے کے باعث ان کے ہسپتال میں منتقل کیے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ورچیول دنیا اب لوگوں کی زندگی کا اہم حصہ بن چکی ہے۔ ہم سوشل میڈیا کی لت کے باعث ہسپتال میں داخل کروائے گئے مریضوں کی تعد پر حیران رہ جاتے ہیں۔اسمارٹ فونز کے استعمال میں اضافے کے باعث سوشل میڈیا کا استعمال صرف شہروں میں ہی نہیں بلکہ دیہاتوں میں بھی کثرت سے شروع ہوگیا ہے تاہم ڈاکٹرز کو خدشہ ہے کہ اس کے باعث لوگ حقیقی دنیا سے دور ہورہے ہیں اور نفسیاتی امراض کا شکار بن رہے ہیں۔ڈاکٹر رنجن نے یہاں ایک لڑکی کی مثال دی جو کاو¿نسلنگ سیشن کے دوران فیس بک پر اپ لوڈ کی گئی اپنی ایک تصویر اور اس پر ملنے والے ردعمل کے حوالے سے ہی بات کرتی رہی۔انہوں نے بتایا کہ مریضہ نے پورے سیشن کے دوران صرف سوشل میڈیا دوستوں کے بارے میں ہی بات کی جن سے وہ کبھی نہیں ملی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے مریضوں کا علاج کاو¿نسلنگ کے ذریعے ممکن ہے تاہم اگر انہیں زیادہ عرصے سوشل میڈیا سے دور رکھا جائے تو وہ پرتشدد حرکتیں شروع کردیتے ہیں۔ڈاکٹر نیہا سید کے مطابق متعدد افراد فیس بک پر نقل اتارے جانے یا پھر ان کی فرینڈ ریکیوئسٹ مسترد کیے جانے پر خودکشی کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر ماہ کم از کم دس ایسے کیسز ان کے سامنے آتے ہیں جو سوشل میڈیا کے باعث ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں اور ان میں خودکشی کا رجحان بھی موجود ہوتا ہے۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…