اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایک اسٹارٹ اپ کمپنی اولو نے دنیا کا مختصر ترین تھری ڈی پرنٹر تیار کیا ہے جو ہاتھوں ہاتھ تھری ڈی اشیا بناسکتا ہے جو ایک موبائل فون ایپ کے ذریعے کنٹرول ہوتا ہے۔
اس طرح اسمارٹ فون کو تھری ڈی پرنٹر میں بدلا جاسکتا ہے۔ فی الحال ایک ٹچ کے ذریعے پلاسٹک کی چھوٹی بڑی اشیا کو تیار کیا جاسکتا ہے۔ اولو پرنٹر کا استعمال بہت آسان ہے جسے سمجھنا اور کام لینا آسان ہے۔ پرنٹر بیٹری سے چلتا ہے اور اس کا وزن صرف 780 گرام کے قریب ہے۔ پرنٹر کے تین حصے ہیں جن میں سے ایک ریزوائر ہے جو 400 مکعب سینٹی میٹر وسیع ہے یعنی یہ اس کے لگ بھگ لمبی چوڑی اشیا تیار کرسکتا ہے۔ اس میں 100 گرام کی بوتلیں آسکتی ہیں جن میں رنگین فوٹو پالیمررکھا ہوتا ہے۔جو چیز چھاپنی ہو اس کا ایک خاکہ ایپ کے ذریعے فون پر بنائیں۔ یہ ایپ تمام پلیٹ فارم پر کام کرتی ہے۔ فون اس کے اندر نصب ہوسکتا ہے۔ اس میں فون کی روشنی ریزروائر تک پہنچتی ہے اور اولو پرنٹر کے اندر پرت در پرت شے بنتی چلی جاتی ہے۔ اس عمل میں مٹیریل سخت ہوتا جاتا ہے اور دوسرا مٹیریل اس کی جگہ لیتا رہتا ہے۔ یہ عمل ڈجیٹل لائٹ پروجیکشن کی طرح ہے جو مستقبل قریب میں مہنگے پروجیکٹر کی جگہ بھی لے سکتا ہے۔
اس میں اشیا ڈھالنے والے کیمیکل کو ’ ڈے لائٹ ریزن‘ کہا جاسکتا ہے جو فون کی سفید روشنی پر سرگرم ہوجاتا ہے اور مائع ریزن ٹھوس شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اولو کے ذریعے آپ بالکل سخت، نرم، لچکدار اور کھنچنے والی اشیا بھی بناسکتے ہیں۔ کوئی بھی چیز تیار کرتے وقت ایپ تمام باتوں اور استعمال ہونے والے مٹیریل کا خیال رکھتی ہے۔
اب آپ کا موبائل صرف موبائل نہیں رہے گا، تہلکہ خیز ایجاد سامنے آ گئی
29
مارچ 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں