اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

اب آپ کا موبائل صرف موبائل نہیں رہے گا، تہلکہ خیز ایجاد سامنے آ گئی

datetime 29  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایک اسٹارٹ اپ کمپنی اولو نے دنیا کا مختصر ترین تھری ڈی پرنٹر تیار کیا ہے جو ہاتھوں ہاتھ تھری ڈی اشیا بناسکتا ہے جو ایک موبائل فون ایپ کے ذریعے کنٹرول ہوتا ہے۔
اس طرح اسمارٹ فون کو تھری ڈی پرنٹر میں بدلا جاسکتا ہے۔ فی الحال ایک ٹچ کے ذریعے پلاسٹک کی چھوٹی بڑی اشیا کو تیار کیا جاسکتا ہے۔ اولو پرنٹر کا استعمال بہت آسان ہے جسے سمجھنا اور کام لینا آسان ہے۔ پرنٹر بیٹری سے چلتا ہے اور اس کا وزن صرف 780 گرام کے قریب ہے۔ پرنٹر کے تین حصے ہیں جن میں سے ایک ریزوائر ہے جو 400 مکعب سینٹی میٹر وسیع ہے یعنی یہ اس کے لگ بھگ لمبی چوڑی اشیا تیار کرسکتا ہے۔ اس میں 100 گرام کی بوتلیں آسکتی ہیں جن میں رنگین فوٹو پالیمررکھا ہوتا ہے۔جو چیز چھاپنی ہو اس کا ایک خاکہ ایپ کے ذریعے فون پر بنائیں۔ یہ ایپ تمام پلیٹ فارم پر کام کرتی ہے۔ فون اس کے اندر نصب ہوسکتا ہے۔ اس میں فون کی روشنی ریزروائر تک پہنچتی ہے اور اولو پرنٹر کے اندر پرت در پرت شے بنتی چلی جاتی ہے۔ اس عمل میں مٹیریل سخت ہوتا جاتا ہے اور دوسرا مٹیریل اس کی جگہ لیتا رہتا ہے۔ یہ عمل ڈجیٹل لائٹ پروجیکشن کی طرح ہے جو مستقبل قریب میں مہنگے پروجیکٹر کی جگہ بھی لے سکتا ہے۔
اس میں اشیا ڈھالنے والے کیمیکل کو ’ ڈے لائٹ ریزن‘ کہا جاسکتا ہے جو فون کی سفید روشنی پر سرگرم ہوجاتا ہے اور مائع ریزن ٹھوس شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اولو کے ذریعے آپ بالکل سخت، نرم، لچکدار اور کھنچنے والی اشیا بھی بناسکتے ہیں۔ کوئی بھی چیز تیار کرتے وقت ایپ تمام باتوں اور استعمال ہونے والے مٹیریل کا خیال رکھتی ہے۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…