لندن (نیوز ڈیسک) دماغی اور ذہنی صحت کے ماہرین نے تحقیق اور سروے کے بعد خبردار کیا ہے کہ اسمارٹ فون کا بے تحاشہ استعمال آپ کی صحت کے لیے کئی طرح نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
1: موبائل فون دفتر کی ملازمت کو 24 گھنٹے پر بڑھادیتے ہیں۔
اسمارٹ فون کسی کمپیوٹر کی طرح کام کرسکتے ہیں اور اس پر کھلے رابطے ہمیشہ آپ کو کام اور دفتر کے قریب رکھتے ہیں جو ذہنی اور جسمانی تناؤ کی وجہ بن رہے ہیں۔ یہاں تک کہ لوگ کھانا کھاتے ہوئے بھی ای میل، میسج اور پیغامات چیک کرتے رہتے ہیں، خواہ وہ گھر میں ہوں یا راستے میں۔ کیمڈن فاؤنڈیشن نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ملازم 5 میں سے ایک روز کی چھٹی صرف اس وجہ سے کرتے ہیں کہ ان پر ذہنی تناؤ ہوتا ہے اس طرح 20 فیصد چھٹیوں کا تعلق کام کے دباؤ سے ہوتا ہے۔
2: فون پر زیادہ وقت گزارنا ڈپریشن کی اہم وجہ قرار۔
خواہ اسمارٹ فون کو کام پر استعمال کیا جائے یا صرف فیس بک دیکھنے کے لیے لیکن یہ لوگوں کو ڈپریشن میں مبتلا کررہا ہے۔ امریکا میں نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے ایک سروے کے بعد کہا گیا ہے کہ جو لوگ معمول سے 3 گنا زائد فون استعمال کرتے ہیں وہ ڈپریشن کے شکار ہوسکتے ہیں۔
3: اسمارٹ فون کی لت اوروقت کا زیاں۔
ہم نیند کو ہٹا کر باقی دن کا تیسرا حصہ فون پر بات کرنے، اسے تکنے اور اس پر پیغامات پڑھنے میں صرف کررہے ہیں۔ ماہرین کے نزدیک یہ ایک خطرناک رحجان ہے کیونکہ برطانیہ میں اوسطاً ایک شخص دن میں 85 مرتبہ اپنا فون دیکھتا ہے جو وقت کا سب سے بڑا زیاں ہے۔ اسمارٹ فون استعمال کرنے والے لوگ ویب براؤزنگ، میسجنگ اور دیگر ایپس کے استعمال میں روزانہ 5 گھنٹے خرچ کررہے ہیں جو ایک غیرضروری عمل ہے۔ یہ طریقہ ہمیں ایک خول میں بند کرکے اسمارٹ فون کے چنگل میں جکڑ رہا ہے۔
4: نیند کا قاتل اسمارٹ فون۔
موبائل فون کی نیلی لائٹ اور سفید اسکرین آپ کو رات کو بھی جگا کررکھتے ہیں۔ بستر پر لیٹے لیٹے ہم اسمارٹ فون کو تکتے رہتے اور بار بار فیس بک، میسجنگ اور براؤزنگ کرتے رہتے ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ’نیلی روشنی‘ آپ کی نیند کے معمول کو متاثر کرسکتی ہے۔ کوالکم ٹیکنالوجی کا اپنے سروے میں کہنا ہے کہ ہر 4 میں سے ایک فرد کی نیند اس کے اسمارٹ فون کی وجہ سے متاثر ہورہی ہے۔
5: صبح اٹھ کر ای میل دیکھنے سے ذہنی بیماری کا خدشہ۔
لندن میں فیوچر ورکس سینٹر کے ماہرینِ نفسیات کا کہنا ہیکہ صبح اٹھ کر ای میل چیک کرنے سے کئی ذہنی امراض پیدا ہوسکتے ہیں۔ فیوچر ورکس کی ٹیم کے مطابق 2 ہزار برطانوی افراد کا جائزہ لیا گیا جو دفتر سے لے کر کارخانوں میں ملازم تھے جس سے انکشاف ہوا کہ صحت کو متاثر کرنے والی دو خطرناک عادتوں میں صبح اور رات کو کام والے (ورکنگ) ای میل ایڈریس پر آنے والی میلز کو چیک کرنا تھا۔ ماہرین نے پیشہ ورانہ امور کی ای میلز کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے اسے صحت کے لیے مضر قرار دیا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ جب گھر آئیں تو ورک ای میل آپشن کو بند کردیں تاکہ مزید میلز آپ کے اسمارٹ فون تک نہ پہنچیں۔
6: موبائل فون کا نشہ کوکین جیسا۔
جس طرح کوکین کی لت بری ہوتی ہے اور جسم کو تباہ کرتی ہے اسی طرح سیل فون کی لت دماغ پر اثرانداز ہوتی ہے۔ کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسرزکے مطابق مغرب میں 11 فیصد سے زائد افراد کسی نہ کسی طرح ٹیکنالوجی کی لت کے شکار ہیں۔ ماہرین نے 20 رضاکاروں کو موبائل فون پر فیس بک استعمال کرنے کو کہا تو پتا چلا کہ اس دوران دماغ پر وہی اثرات ہوتے ہیں جو کوکین کا نشہ کرنے کے بعد ہوتے ہیں۔
7: اسمارٹ فون دیکھنے سے تخلیقی عمل کا خاتمہ۔
برطانوی سائنسدانوں کا کہنا ہیکہ اسمارٹ فون کا بے تحاشہ استعمال تخلیقی سوچ اور عمل کو سلب کرلیتا ہے۔ سائنسدانوں نے مزید کہا کہ 13 سے 17 برس کے نوعمر لڑکے اور لڑکیوں کی 24 فیصد تعداد ہمیشہ اپنے ہاتھ میں فون رکھتے ہیں اور ان کے عادی ہوچکے ہیں۔ انہوں نے فون بنانے والے اداروں سے کہا کہ وہ اس پر اپنی وارننگ بھی جاری کریں کیونکہ وجہ یہ ہے کہ اس طرح نوجوان حقیقت سے دور ہوکر تخلیقیت کھورہے ہیں۔