اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

گھر کو ٹھنڈا کرنے کیلئے اب بجلی ضائع کرنے کی ضرورت نہیں ، حیرت انگیز ایجاد

datetime 18  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان جیسے ممالک میں گرمی کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے اور ائیرکنڈیشنر کا استعمال بڑھ جاتا ہے جو بجلی کے بلوں میں بھاری اضافے کا سبب بنتا ہے مگر اب ایک ایجاد یہ مسئلہ حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔اور وہ ہے بظاہر بالکل عام نظر آنے والی میز۔جی ہاں میز فرنیچر کا وہ حصہ ہے جو صدیوں سے لگ بھگ ایک ہی شکل میں تیار ہورہا ہے مگر ایک فرنچ ڈیزائنر نے اسے بغیر بجلی کے استعمال کے ایک اے سی جیسی ڈیوائس میں بدل دیا ہے۔پیرس سے تعلق رکھنے والے صنعتی ڈیزائنر جین سبسٹین لارینج نے ایک انجنیئر رافیل مینارڈ کے ساتھ مل کر زیرو انرجی فرنیچر ٹیبل (زی ای ایف) تیار کی ہے جو کسی بھی کمرے کا درجہ حرارت کنٹرول کرتی ہے۔زی ای ایف نامی یہ میز دیکھنے میں تو دیگر میزوں جیسی ہی ہے مگر اس کی خاصیت اے سی سے نجات دلا کر بجلی کے خرچے میں 60 فیصد تک کمی لانا ہے۔جین سبسٹین نے ایک انٹرویو کے دوان بتایا کہ بلوط سے تیار کردہ اس میز کے ذریعے توانائی کے مسئلے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔اس میز کے نیچے ایسے میٹریلز کو لگایا گیا ہے جو کمرے کا درجہ حرارت 71 ڈگری پر پہنچنے کے بعد نرم ہوکر اضافی حرارت کو اپنے اندر جذب کرلیتے ہیں اور پھر اسے المونیم کی مدد سے خارج کرکے کمرے کے ٹمپریچر میں نمایاں تبدیلی لے آتے ہیں۔آسان الفاظ میں یہ میز ایک تھرمل اسفنج کا کام کرتی ہے جو حرارت کو جذب کرکے اس وقت خارج کرتی ہے جب کمرہ مناسب حد تک ٹھنڈا ہوجائے۔اور ہاں یہ سردیوں میں کمرہ گرم کرنے کا کام بھی کرسکتی ہے۔جیسے اسے تیار کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ ہیٹنگ ضروریات کو 60 فیصد تک جبکہ ٹھنڈک کی طلب 30 فیصد تک کم کرسکتی ہے اور صارفین کا توانائی پر ہونے والا بڑا خرچہ بچ سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…