منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

چلتے جائیے، بجلی پیدا کرتے جائیے!

datetime 19  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(نیوز ڈیسک)سائنس کی برق رفتار ترقی اور ٹکنالوجی کی ایجادات سے آئے روز محیر العقول مصنوعات سامنے آ رہی ہیں۔ دنیا میں جہاں ایک جانب توانائی کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے تو وہیں اس کے حل کے بھی دسیوں جدید طریقے ظہور پذیر ہو رہے ہیں۔ پانی، ہوا، گوبر اور کوڑا کرکٹ سمیت ان گنت دوسری اشیاء سے بجلی کی تیاری کے بعد اب ایسے آلات بھی مارکیٹ میں آ گئے ہیں جن کی مدد سے آپ چلتے پھرتے اپنے جوتوں کی مدد سے بجلی پیدا کرکے توانائی کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق جرمن سائنسدانوں نے اور فرھونوفر انسٹیٹٰوٹ فونیٹیک فوٹوگرافی سسٹم سے وابستہ ماہرین نے ایک ایسا آلہ تیار کیا ہے جسے جوتوں کے تلوؤں کے ساتھ فٹ کرکے اس کی مدد سے بجلی پیدا جا سکے گی۔ انسانی حرکت سے جوتے کے ذریعے بجلی کرنے کے آلے کی جرمن شہر نورمبرگ میں رواں ماہ 23 تا 25 فروری کو ہونے والی عالمی سائنسی نمائنش میں پیش کی جائے گی۔ فرانھو ھوفر انسٹیٹیوٹ سے وابستہ خاتون سائنسدان فلورینٹا کوٹاچ نے بتایا کہ جوتوں کی مدد سے بجلی کی تیاری میں استعمال ہونے والا آلہ سپر پولیمر الیکٹرک سسٹم استعمال کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سسٹم مارکیٹ میں موجود روایتی ’’پیسو‘‘ سسٹم سے مختلف ہے جو الیکٹرک وائبریشن سسٹم کے ذریعے بجلی پیدا کرے گا۔ یہ آلہ اسپورٹس کے لیے استعمال ہونے والے جوتوں میں استعمال کیا جائے گا۔ اگر یہ تجربہ کامیاب رہتا ہے تو ایک سیکنڈ میں ایک مائیکر واٹ بجلی پیدا جا سکے گی جسے وائر لیس کی مدد سے کپڑوں میں رکھے کسی موبائل سسٹم، الیکٹرک گھڑی یا کسی بھی دیگر آلے میں منتقل ہو گی۔ گو کے یہ کوئی بہت بڑی مقدار نہیں تاہم اس کی مدد سے بجلی پر چارج ہونے والے چھوٹے آلات کو با آسانی اور کم سے کم وقت میں چارج کیا جا سکے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…