جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

چلتے جائیے، بجلی پیدا کرتے جائیے!

datetime 19  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(نیوز ڈیسک)سائنس کی برق رفتار ترقی اور ٹکنالوجی کی ایجادات سے آئے روز محیر العقول مصنوعات سامنے آ رہی ہیں۔ دنیا میں جہاں ایک جانب توانائی کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے تو وہیں اس کے حل کے بھی دسیوں جدید طریقے ظہور پذیر ہو رہے ہیں۔ پانی، ہوا، گوبر اور کوڑا کرکٹ سمیت ان گنت دوسری اشیاء سے بجلی کی تیاری کے بعد اب ایسے آلات بھی مارکیٹ میں آ گئے ہیں جن کی مدد سے آپ چلتے پھرتے اپنے جوتوں کی مدد سے بجلی پیدا کرکے توانائی کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق جرمن سائنسدانوں نے اور فرھونوفر انسٹیٹٰوٹ فونیٹیک فوٹوگرافی سسٹم سے وابستہ ماہرین نے ایک ایسا آلہ تیار کیا ہے جسے جوتوں کے تلوؤں کے ساتھ فٹ کرکے اس کی مدد سے بجلی پیدا جا سکے گی۔ انسانی حرکت سے جوتے کے ذریعے بجلی کرنے کے آلے کی جرمن شہر نورمبرگ میں رواں ماہ 23 تا 25 فروری کو ہونے والی عالمی سائنسی نمائنش میں پیش کی جائے گی۔ فرانھو ھوفر انسٹیٹیوٹ سے وابستہ خاتون سائنسدان فلورینٹا کوٹاچ نے بتایا کہ جوتوں کی مدد سے بجلی کی تیاری میں استعمال ہونے والا آلہ سپر پولیمر الیکٹرک سسٹم استعمال کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سسٹم مارکیٹ میں موجود روایتی ’’پیسو‘‘ سسٹم سے مختلف ہے جو الیکٹرک وائبریشن سسٹم کے ذریعے بجلی پیدا کرے گا۔ یہ آلہ اسپورٹس کے لیے استعمال ہونے والے جوتوں میں استعمال کیا جائے گا۔ اگر یہ تجربہ کامیاب رہتا ہے تو ایک سیکنڈ میں ایک مائیکر واٹ بجلی پیدا جا سکے گی جسے وائر لیس کی مدد سے کپڑوں میں رکھے کسی موبائل سسٹم، الیکٹرک گھڑی یا کسی بھی دیگر آلے میں منتقل ہو گی۔ گو کے یہ کوئی بہت بڑی مقدار نہیں تاہم اس کی مدد سے بجلی پر چارج ہونے والے چھوٹے آلات کو با آسانی اور کم سے کم وقت میں چارج کیا جا سکے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…