منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے انسانی اعضاء کی تھری ڈی پرنٹنگ میں کامیابی حاصل کرلی

datetime 18  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوزڈیسک)عام طورپر پرنٹر کا نام آتے ہی کاغذ پر کسی تحریر یا تصویر کے پرنٹ کا تصور ابھرتا ہے لیکن یہ بات اب پرانی ہوگئی ہے اور اب پرنٹر سے لکڑی اور دیگر اشیا کو ان کے ڈیزائن کے مطابق پرنٹ کیا جاتا ہے لیکن بات یہیں نہیں رکی بلکہ اب سائنس دان اس قابل ہوگئے ہیں کہ وہ تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے انسانی اعضا کی تیاری کرسکیں اسی لیے اسے جدید طب کے میدان میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔امریکی طب جنرل میں چھپنے والے والی تحقیق کے مطابق اس نئی پیش رفت سے کسی حادثے یا بیماری کی وجہ سے انسانی جسم میں پیدا ہونے والی خرابی کو زندہ ریشوں کے استعمال سے درست کیا جا سکے گا جب کہ تحقیق کے دوران جب تھری ڈی ٹیکنالوجی سے تیار کردہ ہڈیاں اور پٹھے جانوروں میں نصب کیے گئے تو انہوں نے نارمل طریقے سے کام کرنا شروع کر دیا۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے متاثرہ انسان کے اپنے ہی خلیوں کو ایک خاص ترکیب سے گزارنے کے بعد ان کے ٹوٹے ہوئے جبڑے اور کان کو دوبارہ بنایا جا سکتا ہے بلکہ یہاں تک کہ کسی کے دل میں سوراخ تک کو بھی بند کیا جا سکتا ہے لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ ان اعضا کی تیاری میں ایک بڑا مسئلہ انسانی خلیوں کو زندہ رکھنا ہے کیونکہ 2 ملی میٹر سے زیادہ موٹے ریشوں میں ان کے خلیوں تک آکسیجن اور دیگر غذائی اجزا نہیں پہنچ پاتے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے امریکی ریاست شمالی کیرولائنا کے ویک فوریسٹ بیپٹسٹ میڈیکل سینٹر کی ایک ٹیم نے یہ نئی تکنیک نکالی ہے کہ تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے تیار کیے جانے والے ریشوں میں اسپنج کی طرح چھوٹے چھوٹے سوراخ رکھے جائیں تاکہ آکسیجن اور غذائی اجزا ان تک پہنچتے رہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…