اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

فرنچ کمپنی کا نیا کارنامہ، بجلی بنانے والا درخت تیار

datetime 17  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(نیوز ڈیسک) فرانسیسی کمپنی نے شور پیدا کرنے والے روایتی ونڈ ٹربائن کی جگہ درخت کی شکل کا ٹربائن بنایا ہے جس پر پتوں کی بجائے چھوٹی پنکھڑیاں نصب ہیں جو ہوا چلنے پر گھوم کر بجلی پیدا کرتی ہیں۔اس کی کامیابی کے بعد اب انہیں پیرس کے مختلف علاقوں میں نصب کیا جائے گا۔ فی الحال یہ 26 فٹ کا پلاسٹک درخت پلیس ڈی لا کونکورڈ میں نصب کیا جارہا ہے اور اس کے بعد دیگر علاقوں تک اس کی آزمائش کی جائے گی۔ ایک درخت پر 63 پتے لگے ہیں جو دراصل پلاسٹک کی پنکھڑیاں ہیں جنہیں ایرولیوز کا نام دیا گیا ہے۔ پنکھڑیاں اتنی حساس ہیں کہ وہ 7 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ہوا پر گھوم کر بجلی بناسکتے ہیں خواہ ہوا کسی بھی سمت چل رہی ہو۔ 7 سے 10 کلومیٹر فی گھنٹے چلنے والی ہوا کو ہلکی ہوا یا بادِ نسیم تصور کیا جاتا ہے۔کمپنی کے سربراہ کے مطابق ان درختوں کو شاہراہوں، عمارتوں کے درمیان اور مکانات کے باغات میں نصب کیا جاسکتا ہے۔ ایک درخت سالانہ 3.1 کلوواٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے اور یہ بہت خاموشی سے بجلی بناتے ہیں لیکن اس کی قیمت 33 ہزار ڈالر یا 33 لاکھ پاکستانی روپے ہے اور اسے 3 سال کی تحقیق کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ اس کا ایک نمونہ فرانس کے ایک ایسے علاقے میں لگایا گیا تھا جہاں اوسطاً 12 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوا چلتی ہے۔ فی الحال نمونے کے طور پر تیارکردہ بجلی گھر درخت سڑکوں کی 15 لائٹوں یا ایک چھوٹے خاندان کی بجلی کی ایک سال کی 83 فیصد ضروریات پوری کرسکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…