اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں تعینات جنوبی کوریا کے سفیر ڈاکٹر سانگ جانگ ہیوان نے کہا کہ جنوبی کوریا اسلام آباد میں 10لاکھ مربع فٹ رقبے پر ایک جدید اور سب سے بڑا انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک قائم کرے گا جہاں آئی ٹی شعبے کے چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری ادروں اور نئی کمپنیوں کو جدید آئی ٹی انفراسٹریچکر اور سکیورٹی سہولیات سے لیس دفاتر کی جگہ فراہم کی جائے گی تا کہ یہ کاروباری ادارے ایک بہتر ماحول میں اپنے کاروبار کو فروغ دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ آئی ٹی پارک پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اشتراک سے قائم کیا جائے گا جو آئی ٹی کمپنیو ں کو بزنس کی جدید سہولیات فراہم کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جنوبی کوریا سفارتخانے کے کمرشل کونسلر پارک بانگسو اور اکنامک آفیسر جو یونسانگ بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔ جنوبی کوریا کے سفیر نے کہا کہ پچھلے تین سال کے دوران پاکستان اور جنوبی کوریا کے درمیان باہمی تجارت بہتر ہونے کی بجائے اس میں تقریبا 34فیصد کمی واقع ہوئی ہے جو دونوں ممالک کی حکومتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تجارت کے بارے میں معلومات کی عدم دستیابی اور باہمی تعاون کے ممکنہ شعبوں کے بارے میں سمجھ بوجھ کی کمی باہمی تجارت میں کمی کی اہم وجوہات ہیں لہذا دونوں ممالک ان مسائل کو حل کرنے کیلئے کوششیں تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جنوبی کوریا آزاد تجارت کا معاہدہ کرنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں جس کی فزیبلٹی سٹڈی اس سال جون کے اختتام تک مکمل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا دونوں ممالک توقع کر رہے ہیں کہ آزاد تجارت کا معاہدہ طے ہونے کے بعد باہمی تجارت میں نمایاں بہتری آئے گی۔ ڈاکٹر سانگ جانگ نے کہا کہ جنوبی کوریا پاکستان کے ساتھ توانائی شعبے کے کئی منصوبوں میں تعاون کر رہا ہے اور امپورٹرز ایسوسی ایشن آف جنوبی کوریا پاکستان سے ہزاروں ٹن اعلیٰ معیار کے تانبے کی دھات درآمد کرنا چاہتی ہے اور اس مقصد کیلئے پاکستان میں بزنس پارٹنر ز کی تلاش میں ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کا سفارتخانہ پاکستان اور جنوبی کوریا کے مابین باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے کیلئے اپنا فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔ اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ جنوبی کوریا نے پاکستان کی زرعی مصنوعات پر سینٹری اور فائٹو سینٹری کی سخت شرائط عائد کی ہوئی ہیں جس وجہ سے پاکستان کی ان مصنوعات کو جنوبی کوریا کی مارکیٹ میں بہتر رسائی حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی کوریا ان سخت شرائط میں کچھ نرمی پیدا کرے جس سے جنوبی کوریا کی طرف پاکستان کی برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا ایک ترقی یافتہ معیشت ہے اور وہ پاکستان کو ٹیکنالوجی ٹرانسفرکرنے، تیکنیکی مہارت کو شیئر کرنے، پاکستان میں سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچرز شروع کرنے پر توجہ دے جس سے پاکستان کی معیشت میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی وجہ سے جنوبی کوریا کے سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان میں توانائی اور انفراسٹریکچر کی ترقی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے عمدہ مواقع پیدا ہوں گے لہذا یہی مناسب وقت ہے کہ جنوبی کوریا کے سرمایہ کار پاکستان پر زیادہ توجہ دیں۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان اور جنوبی کوریا تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ کرنے اور ایک دوسرے کے ملک میں باقاعدگی کے ساتھ سنگل کنٹری نمائشوں کا اہتمام کرنے پر توجہ دیں جس سے مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے اور باہمی تجارت کو بہتر کرنے میں سہولت ہو گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو قریب لانے اور باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے جنوبی کوریا کے سفارتخانے کے ساتھ مل کر کوششیں کرنے کیلئے تیار ہے