اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

پانی میں گرنے کے بعد اسمارٹ فون کو بچانے والے حفاظتی طریقے

datetime 16  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سان فرانسسکو(نیوزڈیسک) پانی ہماری زندگی ہے لیکن یہ ہمارے روز مرہ استعمال کے برقی اور مواصلاتی آلات کا اتنا ہی بڑا دشمن بھی ہے، خاص طور پر اگر اسمارٹ فون پانی میں گر جائے تو پھر اس کے دوبارہ استعمال کے امکانات انتہائی کم ہوتے لیکن اگر فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائیں تو آپ اپنے اسمارٹ فون کو مکمل طور پر خراب ہونے سے بچاسکتے ہیں۔

فون کو پانی سے فوراً باہر نکالیے
اسمارٹ فون جتنی دیر پانی میں رہے گا اتنا ہی اس کے خراب ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ اسی لیے پانی میں گرنے کے بعد فون کو فوراً پانی سے باہر نکالیے۔
بیٹری نکال دیں
فون پانی سے باہر نکالتے ہی بیٹری نکال کر اسے فوری طور پر بند کردیجئے۔ فون آن ہونے کی صورت میں سرکٹ شارٹ ہوجائے گا جس کے نتیجے میں اندر کے تمام پرزے خراب ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے فون کو جتنا جلد ممکن ہو بند کردیجئے۔
فون خشک کیجئے
فون کو بند کرنے کے فوراً بعد بیٹری اور ایس ڈی کارڈ وغیرہ کو نکال لیجئے۔ اب نرم خشک کپڑے سے بیٹری لگانے کی اندرونی جگہ (بیٹری کنیکٹر)، پورٹس کے سوراخ اور ہر حصے کو اچھی طرح خشک کیجئے۔ اس کے لیے بال خشک کرنے والا ڈرائیر استعمال نہ کیجئے کیونکہ اس کی حرارت سے فون کے نازک پرزے گرمی سے خراب ہوسکتے ہیں۔
اسمارٹ فون چاولوں میں دباد یجئے
فون کو باہر سے خشک کرنے کے بعد اندر سے خشک اور نمی کو دور کرنا ضروری ہے اس کے لیے ایک بڑے پیالے یا برتن میں کچے چاول بھر کر اس میں اسمارٹ فون کو 2 سے 3 دن کے لئے دبا دیجئے اس طرح چاول اسمارٹ فون کے اندر اور باہر سے نمی کو جذب کرلیں گے۔ اس کے علاوہ دواو¿ں اور جوتے کے ڈبوں میں موجود سیلیکا بیگز دستیاب ہوں تو ان میں موبائل فون کو رکھ دیجئے کیونکہ سیلیکا نمی جذب کرنے کے لیے ہی استعمال ہوتےہیں۔
فون آن کیجئے
تو جناب سب سے اہم مرحلہ آن پہنچا ہے یعنی فون آن کرکے اپنا نصیب آزمائیں۔ ماہرین کے مطابق اس کا بہت زیادہ امکان ہے کہ اس محنت کے بعد آپ کا اسمارٹ فون دوبارہ آن ہوجائے گا۔ اگر فون درست انداز میں آن ہوکر چل جاتا ہے تو یہ خوش نصیبی ہوگی ورنہ کسی کاریگر کو دکھانے میں کوئی حرج نہیں تاہم اس طریقہ کار سے آپ بڑے نقصان سے بچ سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…