میونخ (نیوزڈیسک)ایک سال قبل سائنس دانوں نے مریخ کی سرزمین پرجب فیلے کو اتارا تو ان کی خوشی کی کوئی انتہا نہ تھی کیوں کہ پہلی دفعہ کوئی روبوٹ مریخ پر کامیابی سے اترا تھا لیکن جلد ہی ان کی خوشی دم توڑ گئی جب فیلے سے سنگنل آنا بند ہوگئے اوراب سائنس دانوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے یہ فیلے ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگیا ہے۔جرمن ایئر اسپیس سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ جولائی سے روبوٹک خلائی تحقیقاتی گاڑی فیلے سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے اور اب فیلے کی صورت حال مزید خراب ہوگئی ہے جب کہ اس پرمٹی کی طے جم گئی ہے اور اب وہ ایسی جگہ پہنچ گیا ہے جہاں درجہ حرارت 292 فارن ہائیٹ ہے اس لیے اس میں اب زندگی کے کوئی آثار باقی نہیں رہے۔ جرمنی ایرو اسیس سینٹر پر فیلے پراجیکٹ کے مینیجر کے مطابق کنٹرول سینٹر پر کام کرنے والی ٹیم کا فیلے سے رابطہ زیرو ہو چکا ہے اس لیے فیلے کے لیے مزید کوئی کمانڈز نہیں بھیجی جا رہی اور اگر فیلے سے دوبارہ سگنل ملنے لگے تو یہ حیرت انگیز اور بہت خوشگوار ہوگا۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جب سے فیلے نے نومبر 2014 میں کومٹ 67 پی چوریو موف پر قدم رکھا ہے اس کے ساتھ کئی مسائل رہے جن میں سب سے اہم یہ کہ وہ خود کو برفانی جگہ سے دور نہیں لے جاپایا جب کہ اپنے قیام سے وہ ایک چٹان کے سائے میں رہا جس کی وجہ سے اسے چارج کرنے والا اس کا شمسی نظام کام نہیں کر پارہا تھا۔ فیلے نے ا غاز میں کچھ تجربات کیے اور کچھ ڈیٹا زمین پر بھیجا لیکن اپنے قیام کے 60 گھنٹوں بعد فیلے کی بیٹری نے کام کرنا چھوڑ دیا اور اس سے سگنل ا نا بند ہوگئے تاہم کچھ عرصہ بعد اچانک فیلے کو کچھ سورج کی روشنی ملی جس سے ایک بار پھر سگنل ا نا شروع ہوگئے لیکن ایک منٹ بعد ہی فیلے نے دوبارہ دم توڑ دیا اور دوبارہ کبھی سگنل نہ ا سکے۔