منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

اپنے وزن سے ہزار گنا زیادہ وزن اٹھانے والا پلاسٹک تیار

datetime 13  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوز ڈیسک) جدید ٹیکنالوجی نے پلاسٹک کو ایسی حیرت انگیز لچک دی ہے کہ جس کی بدولت برتنوں اور فرنیچر سے لے کر روزہ مرہ کی کئی اشیا بنائی جارہی ہیں لیکن اب سائنس دانوں نے اسے جدید شکل دے کر اتنا لچک دار بنادیا ہے جو نہ صرف اپنےوزن سے ہزار گنا زیادہ وزن اٹھا سکتا ہے بلکہ میڈیکل فیلڈ اور انڈسٹریزی میں مزید کارآمد ہوگا۔یونیورسٹی آف رونچسٹر کے سائنس دانوں نے ایسا پولیمر( پلاسٹک) تیار کرلیا ہے جو ہیلتھ کیئر اور کپڑوں کی صنعت میں انتہائی مفید ہوگا اور اس میں اپنے وزن سے ایک ہزار گنا زیادہ وزن اٹھانے کی صلاحیت موجود ہوگی۔ اس حیرت انگیز اور ذہین پولیمر کو بنانے والی ٹیم کے سربراہ اور کیمیکل انجینئر کے ماہر پروفیسر کا کہنا ہے کہ اس پلاسٹک کو اس طرح سے بنایا گیا ہے کہ یہ اس وقت تک اپنی عارضی شکل برقرار رکھتا ہے جب تک اسے ایک خاص درجہ حرارت پر گرم نہ کرلیا جائے تاہم یہ اس ایجاد کا ایک حصہ ہے جب کہ اس کا ایک اور اہم فیچر یہ ہے کہ اس میں لچک دار توانائی کی بڑی مقدار پیدا کی گئی ہے جس کی مدد اسے اس قابل بنایا گیا ہے کہ اپنی شکل میں دوبارہ آنے کے دوران زیادہ میکینکل کام انجام دیا جاسکے گا۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس پولیمر ایک بڑی خوبی ہڈیاں جوڑنے والے آلات، مصنوعی جلد کی تیاری اور دیگر طبی آلات میں اس کا استعمال ہے جس کی بدولت ان آپریشنز کے دوران بہتر نتائج حاصل کیے جا سکیں گے جب کہ اس پولیمر کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ربر بینڈ کی طرح ہوتا ہے جو نئی شکل میں بدل کو خود کو لاک کرلیتا ہے اور صرف ایک ٹچ سے یہ دوبارہ اپنی شکل میں آسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹھنڈے ہونے اور کھنچاو¿ کے دوران پولیمر کی قلم پذیری کو کنٹرول کرنے پر بھی کام کیا گیا ہے کہ جب قلم پذیری کی تعداد بڑھتی ہے تو پولیمر کی شکل میں مزید استحکام آجاتا ہے جو اسے مستقل ایک ہی شکل میں رہنے نہیں دیتا۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس قابل ہوگئے ہیں کہ وہ نہ صرف پولیمر کے ریشوں کو جوڑنے والے مالیکولز لنکرز کی تعداد اور اقسام کوبلکہ اس نیٹ ورک کے دوران ان کی تقسیم کو بھی کنٹرول کر سکیں جس کا مطلب ہے کہ وہ اب پولیمر سے بنی اشیا کے استحکام کو ایڈجسٹ اوران کے پگھلنے کےاس درجہ حرارت کو بھی عارضی طور پر کنٹرول کرسکیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کے درجہ حرارت سے بھی کم درجہ حرارت یعنی 95 ڈگری سینٹی گریڈ پر پولیمر ہو جب گرم کیا جاتا ہے تو یہ قلم پذیری کو توڑنے کا باعث بنتا ہے اور اسے مستقل شکل میں بدل دیتا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…