اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکی ماہرین طبعیات کائنات میں بڑے اجرام فلکی کی حرکت سے پیدا ہونے والی کشش ثقل کی لہروں کی دریافت بارے اہم اعلان جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کریں گے۔ان لہروں کی موجودگی کا انکشاف شہرہ آفاق سائنسدان البرٹ آئن سٹائن نے ایک صدی قبل اپنے معروف نظریہ اضافیت میں کیا تھا اور ماہرین طبعیات گذشتہ کئی سال سے ان لہروں کے کھوج میں مصروف تھے جن کی مدد سے کائنات بارے معلومات کے حصول کا ایک نیا در کھل سکتا ہے۔البرٹ آئن سٹائن کے مطابق کائنات میں کشش ثقل کی یہ لہریں بلیک ہول یا نیوٹران سٹار جیسے کسی بے حد بڑے جرم فلکی کی حرکت کے نتیجہ میں پیدا ہوتی ہیں یہ لہریں کسی تالاب کے پرسکون پانی میں کنکر پھینکنے سے پیدا ہونے والی لہروں کی مشابہہ ہوتی ہیں اور زمان ومکان دونوں کو متاثرکرتی ہیں۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، میساچوسٹ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور لیزرانٹر فیرو میٹر گریویٹیشنل ویو آبزرویٹری کے سائنسدان کئی سال سے ان لہروں کے وجود پر تحقیق میں مصروف تھے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس منصوبہ پر کام کرنے والے سائنسدانوں نے ان لہروں کی موجودگی کے شواہد حاصل کرلئے ہیں۔