رباط(نیوزڈیسک)مراکشی نڑاد فرانسیسی سائنس دان اور این ٹی یو کے انرجی ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں بیٹری پروگرامز کے ڈائریکٹر پروفیسر رشید یزمی نے ایک ایسی چپ تیار کی ہے جو ایک اسمارٹ فون کو 10 منٹوں کے اندر چارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ چپ ممکنہ طور پر کوئی بھی چیز چارج کر سکتی ہے، یہاں تک کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیاں بھی۔ یہ چپ اتنی چھوٹی ہے کہ اسے تمام اقسام کی بیٹریوں کے اندر نصب کیا جا سکتا ہے۔لیتھیم-آئیون بیٹریوں میں چارجنگ کے عمل کو زیادہ گرم ہونے سے بچآنے کے لیے بہت کم مقدار میں آہستگی سے اور مرحلہ وار ہوتا ہے۔ لیکن اگر سینسر لگایا جائے تو بیٹری اپنی پوری رفتار کے ساتھ چارج ہوگی جو بیٹری کے وولٹیج اور درجہ حرارت کی پیمائش کر سکتا ہے تاکہ جانے کہ بیٹری میں کتنا چارج باقی ہے۔ اور پھر یہ سنسر معلومات اے سی چارجر میں نصب ایک اور سنسر کو دے دیتا ہے جو بیٹری کو چارج کرنے کے وقت کو کم کرتا ہے۔1980ءکی دہائی میں لیتھیم-آئیون بیٹریوں کی اپنی عظیم ایجاد کے لیے رشید یزمی کو دیگر دو بانیوں کے ہمراہ 2014ءچارلس اسٹارک ڈریپر انعام برائے انجینئرنگ دیا گیا تھا۔ انہیں 2014ءمیں مراکش کے شاہ محمد ششم کی جانب سے شاہی تمغے سے بھی نوازا گیا تھا۔یزمی لیتھیم-آئیون بیٹریوں کو محفوظ انداز میں دوبارہ ری چارج کرنے کے ذریعے عظیم خدمت انجام دی اور وہ اب بھی انہیں محفوظ تر بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ “میرا ہدف ہے کہ یہ چپ ہر بیٹری میں نصب ہو، کیونکہ یہ برقی آلات اور گاڑیوں میں بیٹری کے آگ پکڑنے کے خطرے کو کم کرتی ہے اور ان کی زندگی کو بڑھاتی ہے۔”