دس ہزار میل کاسفر صرف آدھے گھنٹے میں،نئی ایجاد نے تہلکہ مچادیا

31  جنوری‬‮  2016

اوٹاوا(نیوزڈیسک)ہوائی جہاز کی ایجاد نے دنوں کے سفر کو گھنٹوں میں سمیٹ دیا تو اسے حیرت انگیز انقلاب کا نام دیا گیا، مگر اب ایک ایسے جہاز کی ایجاد کو کیا نام دیا جائے کہ جو زمین کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کے سفر کو منٹوں میں طے کر سکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق اس نئی قسم کے جہاز کا ڈیزائن کینیڈا کے انجینئیر چارلس بومبارڈین نے تیار کیا ہے اور اسے ”اینٹی پوڈ“ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ میک 24 کی رفتار تک پہنچ سکتا ہے ، جو کہ دنیا کے تیز ترین مسافر جہاز کونکورڈ سے 12 گنازیادہ ہے۔ 10 مسافروں کو لے کر یہ طیارہ20,000کلو میٹر کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے کر سکتا ہے، یعنی اس رفتار پر یہ لندن سے نیویارک تک کا سفر محض 11 منٹ میں طے کر لے گا۔ ان دو شہروں کے درمیان تقریباً ساڑھے 3 ہزار میل کا فاصلہ ہے۔ اس حساب سے دیکھا جائے تو اسے لاہور سے کراچی کا سفر کرنے میں پانچ منٹ بھی نہیں لگیں گے۔ اسی طرح نیویارک سے سڈنی تک کا طویل ترین فضائی رووٹ، جو کہ تقریباً 10,000 میل پر مشتمل ہے، اس طیارے کیلئے محض آدھے گھنٹے کا کام ہو گا۔کمپنی ’امیجن ایکٹو‘ سے تعلق رکھنے والے انجینئروں کا کہنا ہے کہ اس طیارے کو مقنا طیسی ریل کہلانے والے ایک لانچر سے انتہائی غیر معمولی رفتار کے ساتھ فضا میں لانچ کیا جائے گا۔طیارے کو میک 4 کی رفتار تک پہنچانے کیلئے مائع آکسیجن یا مٹی کے تیل سے چلنے والے راکٹ استعمال کیے جائیں گے، جس کے بعد سکریم جیٹ انجن اسے آواز کی رفتار سے 10گنا زیادہ رفتار تک لے جائیںگے۔ اس سے پہلے ڈیزائن کیے گئے غیر معمولی رفتار کے حامل سکریمرجیٹ کے برعکس اینٹی پوڈ میں یہ صلاحیت ہو گی کہ اسے کسی بھی ائیرپورٹ سے راکٹ بوسٹرز کے ذریعے فضا میں چھوڑا جا سکے گا۔ میک 5رفتار پر پہنچنے کے بعد جہاز میں موجود کمپیوٹرسسٹم ریم جیٹ انجن کو آن کرے گا جو اس کی رفتار کو میک 24 تک لے جائے گا۔ ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ اینٹی پوڈ سے دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کا سفر اس قدر مختصر ہو جائے گا کہ گویا آپ ایک ملک سے دوسرے ملک نہیں بلکہ گھر سے نکل کر قریبی مارکیٹ تک جا رہے ہوں۔طیارے کا خیال پیش کرنے والے کینیڈین موجد چارلس بومبارڈین کہتے ہیں کہ عالمی بحرانوں کی صورت میں یہ طیارہ اعلی سطحی حکام کو محض کچھ گھنٹوں میں دنیا کے کسی بھی حصے میں پہنچا سکیں گے۔ یاد رہے کہ 2003 میں کانکارڈ طیارے پر پابندی کے بعد تیز رفتار طیارے بنانے کی دوڑ شروع ہو گئی تھی۔ گزشتہ سال امریکی خلائی ادارے ناسا نے سپر سانک پروازوں کی تحقیق کیلئے 23 لاکھ ڈالرز مختص کیے تھے :-



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…