پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

سیلفی اسٹک سے سیلف ڈیفنس کرکے اپنے اسمارٹ فون کی حفاظت کریں

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )موبائل فون میں اسمارٹ فون کے میدان میں آجانے سے سیلفی لینے کا رجحان تیزی سے بڑھا جواب جنون بن چکا ہے لیکن اس کے ساتھ چوروں کے لیے اسٹک کے آخری سرے پر لگا فون چوری کرنا آسان ہوگیا ہے لیکن روس کے مارشل آرٹ کے ماہرین نے سیلفی اسٹک استعمال کرنے والوں کو ٹریننگ دینا شروع کردی ہے جس سے وہ چوروں کا آسانی سے مقابلہ کر سکیں گے۔
روس کے مارشل آرٹ کے ماہر گروپ ایم پروفی نے مارشل آرٹ کے دیگر ہتھیاروں کی طرح سیلفی اسٹک کو اپنے دفاع کے لیے استعمال کرنے کی ٹریننگ دینا شروع کردی ہے جو ایک ایسا ہتھیار ہے جسے آپ جہاز میں بھی سفر کرتے ہوئے ساتھ رکھ سکتے ہیں او جو کسی بھی قانونی پابندی سے آزاد ہے۔ سیلفی اسٹک سے سیلف ڈیفنس کی ٹریننگ دینے والے مارشل آرٹ گروپ کا کہنا ہے کہ اس مونو فائٹنگ کورس سے لوگ بالخصوص سیاح بھر پور فائدہ آٹھا سکتے ہیں۔ داریا لیپ شینا
مارشل آرٹ سینٹر کے مینیجر اور ترجمان کا کہنا ہے کہ عام طور پر سیاح جب سفر کر رہے ہوتے ہیں تو ان کے پاس سیلفی اسٹک ہی ایسا ہھتیار ہوتا ہے جس کا وہ استعمال کر کے اپنے فون کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ پیپر اسپرے اور اسٹن گن بھی کارآمد ہتھیار ہیں لیکن جب تک آپ اسے اپنے بیگ سے نکالیں گے کافی دیر ہوچکی ہوگی اور چور نظروں سے اوجھل ہوجائے گا تاہم سیلفی اسٹک ہاتھ میں ہوتی ہے اس لیے اس کا بھرپور استعمال آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔
سینٹر ترجمان کے مطابق سیلفی اسٹک سے خود کی حفاظت کرنے کی ٹریننگ کے لیے 5 کلاسز کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جب کہ پرائمری کلاس میں صرف 15 منٹ میں اس کی بنیادی مشق سیکھائی جاتی ہے تاہم سیلفی اسٹک کا ماسٹر بننے کے لیے 5 کلاسز کا لینا ضروری ہے۔ سینٹر کے آرگنائزرز کا کہنا ہے کہ اگر سیلفی اسٹک میٹل کی بنی ہو تو یہ اور بھی موثر ہوگی جب کہ اس نئے مارشل آرٹ میں تھائی باکسنگ کے عناصر، مارشل آرٹ اور ذاتی تجربے کو بھی شامل کیا گیا ہے، سیلفی اسٹک کے آخر میں لگے مہنگے فون کو نقصان سے بچانے کی بھی تربیت ٹریننگ کا حصہ ہے۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…