اسلام آباد(نیوز ڈیسک )سائنسدان کرہ ارض کے دونوں سروں پر میلوں پھیلی ہوئی آئس شیٹس کے راز جاننے کی جستجو میں ہیں۔ان گلیشیئرز کے پگھلنے کے خطرات تو واضح ہیں مگر اس کی رفتار کیا ہوگی، اس سوال کا صحیح جواب تلاش کرنا خاصا مشکل ہے۔ صدیوں سے برف گر کے جم رہی ہے یہاں تک کہ گرین لینڈ کی آئس شیٹ ساڑھے چھ لاکھ مربع میل پر پھیل گئی اور کئی جگہ اس کی چوڑائی دس ہزار فٹ ہوچکی ہے۔
اسی طرح کا عمل انٹارکٹیکا میں جاری ہے جہاں برف کی چادر اس سے کہیں بڑے علاقے لگ بھگ 54 لاکھ مربع میل پر پھیل چکی ہے مگر خطرے کی گھنٹی یہ ہے کہ گرین لینڈ اور انٹارکٹیکا کے یہ برفانی علاقے جتنی برف انھیں مل نہیں رہی اس سے کہیں زیادہ برف چھوڑ رہے ہیں۔ سائنسدانوں نے اپنی ایک رپورٹ میں جو نیویارک ٹائمز میں شایع ہوئی ہے اندازہ لگایا ہے کہ اگر یہ ساری برف پگھل جائے تو سمندروں میں پانی کی سطح دو سو فٹ بلند ہوجائے گی۔
یہ ساری برف مستقبل قریب میں پگھلنے والی نہیں مگر سمندر کی سطح میں صرف چار پانچ فٹ کا اضافہ ہوجائے تو وہ نیویارک جیسے کئی شہروں کو ڈبونے کے لیے کافی ہوگا۔ گلوبل وارمنگ کے خطرات محض خیالی نہیں ہیں اگر ہم اپنی حرکتوں سے موسموں کی حرارت میں صرف دو تین ڈگری کا اضافہ کردیں تو گرین لینڈ کی برف غائب ہوسکتی ہے۔
سائنسدان کرہ ارض پر میلوں پھیلی ہوئی آئس شیٹس کے راز جاننے کی جستجو میں
15
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں