واشنگٹن(نیوزڈیسک)حال ہی میں سامنے آنے والے خفیہ کاغذات سے پتہ چلا ہے کہ 1983 میں دنیا ختم ہونے والی تھی۔نیویارک ٹائمز کے مطابق روسی حکام کو یقین تھا کہ یورپ میں ہونے والی نیٹو¿ کی ایٹمی مشقیں ایبل آرچر83 صرف مشقیں ہی نہیں بلکہ اصل حملہ ہے، جسے چھپانے کےلیے مشقوںکا نام استعمال کیا گیا ہے۔ روسی افواج نے اپنے ایٹمی میزائلوں کو یورپ میں لانچ سائٹس پر منتقل کرنا شروع کر دیا تھا اور اپنے ہوائی عملے کو بھی یورپی اہداف پر بم گرانے کے لیے چوکس کردیا تھا۔خیال کیا جا رہا ہے کہ 1962 کے کیوبن میزائل مسئلے کے بعد دنیا ایٹمی ہتھیاروں کی جنگ کے نزدیک ترین پہنچ گئی تھی۔اگر کبھی امریکا یا روس کے بیچ لڑائی ہوئی توکروڑوں لوگ مارے جائیں گے، جن کی زیادہ تعداد کا تعلق یورپ سے ہوگا۔ ایٹم اور ہائیڈروجن بموں کی تابکاری سے یورپ رہائش کے قابل بھی نہیں رہے گا۔ حال ہی میں سامنے آنے والے 15 فروری 1990 کے صدر کے غیر ملکی انٹیلی جنس ایڈوائزری بورڈ کے تجزیے میں کہا گیا ہے کہ 1983 میں امریکا اور روس کے تعلقات انتہائی خراب ہوگئے تھے۔اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ روسی فوجی حکام نے ایبل آرچر کو اصل حملوں کے لیے کورتصور کرتے ہوئے پہلے سے حملہ کرنے کی تیاری کر لی تھی۔