اسلام آباد(نیوز یسک )ماہرینِ فلکیات نے نظامِ شمسی اب تک معلوم سب سے دور افتادہ سیارے کی نشاندہی کی ہے جو سب سے زیادہ فاصلے پر موجود ہے اور سورج سے اس کا فاصلہ ساڑھے 15 ارب کلومیٹر ہے۔جاپان کی سیوبورو ٹیلی سکوپ سے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق یہ سیارہ نظام شمسی کے آخری سیارے پلوٹو اور سورج کے فاصلے سے بھی تقریباً تین گنا زیادہ دور ہے اور بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ برفانی سیارہ ہے۔’پانچ نئے سیاروں کی دریافت‘سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ابتدائی تجزیے کے بعد اسے V774104 کا نام دیا گیا ہے اور اس کا قطر 500 سے لے کر 1000 کلومیٹر کے درمیان ہے۔ اس نئے سیارے کی ساخت، ہیت کا پتہ لگانے اور نظام شمسی میں اس کی مدار کو جانچنے کے لیے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔نظامِ فلکیات میں اس نئی دریافت کا اعلان امریکی فلکیاتی سوسائٹی کے47ویں سالانہ اجلاس میں کیا گیا۔
اس سے قبل نظام شمسی میں سب سے زیادہ فاصلے پر موجود سیارہ ایریس تھا جس کا اپنا چاند بھی ہے اور یہ سورج سے پانچ ارب 70 کروڑ کلومیٹر سے لے کر 14 ارب کلومیٹر کے فاصلے پر اپنے مدار میں گردش کرتا ہے۔یاد رہے کہ زمین کا سورج سے فاصلہ تقریباً 14 کروڑ 90 لاکھ کلومیٹر ہے۔اب سے سے اہم سوال یہ ہے کہ V774104 نظامِ شمسی کے اندر کی جانب گردش کرتا ہے یا باہر کی جانب؟ سائنس دانوں کا کہنا ہے نظام شمسی کے تخلیقی ماڈلوں کی روشنی میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایسے سیارے اس قسم کے عجیب مداروں میں نہیں بنتے۔ایک وضاحت یہ بھی دی جاتی ہے کہ اس قسم کے سیارے ویسے تو نظامِ شمسی کے اندرونی حصے میں بنے تھے لیکن دوسرے سیاروں کی جانب کششِ ثقل کی وجہ سے ان کے مداروں میں گڑبڑ ہوئی اور اب نظامِ شمسی کے باہری حصے میں پہنچ گئے ہیں۔
نظام شمسی کے ’دور افتادہ‘ سیارے کی دریافت
13
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں