اسلام آباد(نیوز ڈیسک )گردوں کے وہ مریض جو ہر ہفتے تکلیف دہ ڈائلیسس سے گزرتے ہیں ان کے لیے ماہرین نے ایک مصنوعی گردہ تیار کرلیا ہے جو چلتے پھرتے ان کا خون صاف کرکے مریضوں کی بہتر حالت میں رکھتا ہے۔ماہرین کی جانب سے اسے ویئرایبل ا?رٹیفیشل کڈنی (wak) کا نام دیا گیا ہے جو روایتی ڈائلیسس عمل کی جگہ لے سکے گا اورمریضوں کو ہفتے میں 3 مرتبہ ڈائلیسس کرانا ہوتا ہے جس میں بہت وقت صرف ہوتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس کے وکٹر گورا اور ان کی ٹیم نے یہ جدید آلہ تیار کیا ہے جسے پہن کر مریض کہیں بھی جاسکتا ہے، اس آلے کا وزن ساڑھے 4 کلوگرام ہے لیکن مزید تبدیلیوں کے بعد اسے 2 کلوگرام تک محدود کرنا ممکن ہے۔ماہرین نے آلے کو ایک کانفرنس میں پیش کیا اور گردے فیل ہوجانے والے 7 مریضوں کو اسے 24 گھنٹے تک پہنایا گیا جس کے بعد مریضوں نے آئس کریم اور پنیرکیک بھی کھایا جو عام حالات میں جسم میں مضر اجزا بن جاتے ہیں اور صحت کو خراب کرتے ہیں۔ یہ مصنوعی گردہ جسم کی ایک بڑی شریان سے جڑتا ہے اور خون میں سے پانی، نمک اور معدنیات وغیرہ الگ کرتا رہتا ہے اس میں لگے فلٹرکو ہفتے میں ایک بار تبدیل کیا جاسکتا ہے اور یکہ پورا نظام صرف 9 وولٹ کی بیٹری سے چلتا ہے۔