جمعرات‬‮ ، 06 مارچ‬‮ 2025 

سترہ ملین سعودیوں کو ای دہشت گردی کا خطرہ

datetime 18  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(نیوزڈیسک) سیکیورٹی کے معاملات اور سوشل میڈیا کے مسائل کے ماہرین کے مطابق لگ بھگ ایک کروڑ 70 لاکھ (17 ملین) سعودی باشندے الیکٹرانک دہشت گردی کے خطرے کی زد میں ہیں۔سعودی گزٹ کی رپورٹ میں الوطن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 46 ہزار سے زیادہ تعداد میں ویب سائٹس داعش (نام نہاد اسلامک اسٹیٹ) کی حمایت کرتی ہیں۔ایک ماہر حسن الدجاح کہتے ہیں کہ ”جب ہم دیکھتے ہیں کہ سعودی عرب میں ایک کروڑ 70 لاکھ خواتین و حضرات انٹرنیٹ کا استعمال کررہے ہیں، تو ہمیں اپنے معاشرے کو لاحق الیکٹرانک خطرے کی شدت کا احساس کرنا ہوگا۔“انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سعودی عرب میں متعلقہ حکام نے فوری طور پر اقدام نہیں کیا تو داعش کی جانب سے معاشرے کو متاثر کرنے کا امکان بڑھ جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ داعش کو اپنے پروپیگنڈے کے لیے ویب سائٹس ایک بہترین ہتھیار ہیں، اس لیے کہ وہ جسمانی کنٹرول، نگرانی یا پابندیوں سے دور ہیں۔”یہ ویب سائٹس باآسانی قابلِ رسائی ہیں، اور سعودی معاشرے کے تمام افراد کے درمیان پھیل رہی ہیں۔“حسن الدجاح نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں ”جذباتی اور پ±رجوش“ پیغامات کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ایجنڈے پر عملدرآمد کرتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ”یہ لوگ اعتدال پسند علماء کی جانب سے پیش کیے گئے خیالات اور نظریات کی قدروقیمت کو گھٹا کر پیش کرنے کی بھی کوشش کررہے ہیں۔“ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں مسلمانوں کو متاثر کرنے والے بین الاقوامی واقعات کا ناجائز طور پر فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں عرب اور دیگر مسلم حکومتوں کے فیصلے سے براہِ راست منسلک کریں گی۔حسن الدجاح نے کہا ”دہشت گرد عرب اور اسلامی حکومتوں کو مغربی ممالک کی کٹھ پتلی قرار دے کر مسلم نوجوانوں کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ مسلمانوں پر آنے والی تمام تباہی ان حکومتوں کی غلطیوں کا نتیجہ ہیں۔“ایک وکیل اور قانونی مشیر ابراہیم زمزمی کہتے ہیں کہ میڈیا کرائم کے قانون کے تحت دس سال قید اور پچاس لاکھ سعودی ریال جرمانے کی سزا یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔انہوں نے واضح کیا کہ میڈیا کرائم میں دہشت گردی کی ویب سائٹ تیار کرنا، اس طرح کی تنظیموں کے رہنماو¿ں یا اراکین کے ساتھ رابطے کی سہولیات فراہم کرنا، سعودی عرب کے اندر یا بیرون ملک دہشت گردوں کے ساتھ ملاقاتیں کرنا، ان کے نظریات کا پرچار کرنا، انٹرنیٹ پردھماکہ خیز مواد کی تیاری میں مدد دینا اور کسی بھی فورم پر ان کی حمایت کرنا، شامل ہیں۔



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار


سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…