پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

دوران پرواز وائی فائی استعمال کر نے کو تباہ کن قرار دیدیا : امر یکی ماہرین

datetime 17  اپریل‬‮  2015 |

نیویارک (نیوز ڈیسک)فیس بک کے عادی افراد بورڈنگ پاس لینے کے بعد جب چیک ان سٹیٹس اپ ڈیٹ کرتے ہیں تو انہیں سفر کی خوشی تو ہوتی ہے تاہم فیس بک سے اگلے چند گھنٹوں کی دوری دکھی بھی کرتی ہے۔ ایسے افراد کی تو بس یہی دلی خواہش ہوتی ہے کہ کسی طرح کوئی ایسی ٹیکنالوجی آجائے جس میں سطح زمین سے 30ہزار فٹ کی بلندی پر بھی وائی فائی کنیکٹیویٹی ممکن ہوسکے۔ ایسی خواہش رکھنے والوں کی یہ خواہش یقینی طور پر اس تحقیق کو پڑھنے کے بعد دم توڑ جائے گی جسے امریکی ایجنسیوں نے جاری کیا ہے۔اس رپورٹ کے مطابق اگر ہوائی جہاز کو وائی فائی کے ذریعے انٹرنیٹ کی دنیا سے جوڑا گیا تو ایسے میں ہوائی جہاز میں سوار مسافر اور عملے کے ارکان دہشت گردی کے خطرے اور ہیکرز کے نشانے پر آسکتے ہیں۔
گورنمنٹ اکاو¿نٹیبلیٹی آفس کے مطابق جدید ایئر کرافٹس جن میں وائی فائی سہولت کی موجود ہے، میں موجود کمپیوٹر آلات کو فلائٹ میں موجود وائی فائی نیٹ ورکس یا پھر زمین پر موجود افراد کیلئے ہیک کرنا ممکن ہے۔ سائبر سیکیورٹی افسران کے مطابق انٹرنیٹ کے ذریعے کاک پٹ کا زمین سے رابطہ قائم کرنا ایسے ہی جیسا کہ کاک پٹ میں کسی بھی شخص کو آمد کی اجازت دے دینا۔ جدید جہازوں میں سائبر حملوں سے بچانے کیلئے خصوصی فائروالز موجود ہوتے ہیں تاہم اس کے باوجود بھی ایسے سافٹ ویئرز کی موجودگی سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ فائروال میں داخل ہوکے بھی کوئی سائبر حملہ کیا جاسکتا ہے۔ فائر والا محض سیکیورٹی سافٹ ویئرز کا ایک حصہ ہوتا ہے، اس لئے اسے دیگر کسی بھی سافٹ ویئر کی مدد سے ہیک کیا جاسکتا ہے۔ یہ صورتحال اس لئے مزید خطرناک ہوچکی ہے کہ سمارٹ فونز اور موبائل ڈیوائسز کی موجودگی کی وجہ سے اب ہوائی جہاز میں موبائل کا استعمال عام ہوچکا ہے۔ فی الوقت دنیا کی چند بڑی کمپنیز اپنے جدید ترین ہوائی جہاز کے ماڈلز اور اچھی کلاس کے مسافروں کو انٹرنیٹ کے استعمال کی سہولت فراہم کرتی ہیں تاہم یہ سہولت محدود ہوتی ہے جبکہ مذکورہ تحقیق وائی فائی کے ویسے ہی آزادانہ استعمال کے بارے میں ہے جیسا کہ اسے زمین پر استعمال کیا جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…