نیویارک (نیوز ڈیسک) مقبول عام سوشل میڈیا ایپ واٹس ایپ کے ذریعے میسجنگ اس قدر مقبول ہو چکی ہے کہ اب اس کی وجہ سے موبائل فون کمپنیوں کی میسجنگ سروس خطرے میں پڑ گئی ہے۔
اخبار ” دی اکانومسٹ“ کے مطابق گزشتہ سال واٹس ایپ کے ذریعے بھیجے گئے میسجوں کی تعداد 30 ارب روزانہ رہی جبکہ موبائل فون کمپنیوں کے ذریعے بھیجے گئے میسجوں کی تعداد 20 ارب یومیہ ہے۔ واٹس ایپ کی بے پناہ مقبولیت کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس کے ذریعے میسج مفت بھیجے جا سکتے ہیں جبکہ اس کے برعکس وہی میسج موبائل فون کمپنی کے ذریعے بھیجنے پر رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔ انٹرنیٹ کی 3G اور 4G ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد واٹس ایپ کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہو چکا ہے جبکہ اس کے برعکس موبائل فون کمپنیوں کے ذریعے میسج بھیجنے کے رجحان میںتیزی سے کمی آ رہی ہے۔
ریسرچ کمپنی Ovum کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا میسجنگ کی وجہ سے موبائل فون کمپنیوں کو تقریباً 54 ارب ڈالر خسارے کا خدشہ ہے۔ واٹس ایپ کو گزشتہ ماہ فیس بک نے 19 ارب ڈالر (تقریباً 19 کھرب پاکستانی روپے) میں خریدلیا تھا۔ اسے ہر ماہ 45 کروڑ سے زائد صارفین استعمال کرتے ہیں اور اس کے صارفین کی تعداد میں ہر روز 10 لاکھ کا اضافہ ہو رہا ہے۔