جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

مریخ پر مصنو عی سانس پیدا کرنے کا منصوبہ

datetime 12  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مریخ(نیوز ڈیسک ) انسانوں کی آبادکاری کی باتیں عشروں سے ہورہی ہیں، مگر اس تصور کو ممکن بنانے کی جانب حقیقی معنوں میں پیش رفت کا سلسلہ گذشتہ چند برسوں سے شروع ہوا ہے۔انسانی بقا کے لیے بنیاد شرط آکسیجن کی موجودگی ہے جو مریخ پر نہیں پائی جاتی۔ سائنس داں اب سسرخ سیارے پر مصنوعی طریقے سے آکسیجن پیدا کرنے پر غور کررہے ہیں۔ اس ضمن میں اولین کوشش کے طور پر ایک آلہ بنایا گیا ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کو آکسیجن میں تبدیل کرتا ہے۔مریخ کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ بڑی مقدار میں پائی جاتی ہے جب کہ آکسیجن نہ ہونے کے برابر ہے۔ موکسی نامی یہ آلہ مریخ کی سر زمین پر موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو حیات بخش آکسیجن میں تبدیل کرنے کی کوشش کرے گا۔ 2020ءمیں ناسا کا نیا مشن مریخ کے لیے روانہ ہوگا۔ اس مشن کے ساتھ موکسی کو بھی سرخ سیارے کی سرزمین پراتارا جائے گا۔” موکسی“ کی تیاری کے منصوبے کے نگراں ڈاکٹر جیفری ہوفمین ہیں۔ وہ سائنس داں ہونے کے ساتھ ساتھ سابق خلانورد بھی ہیں۔ڈاکٹر جیفری کے مطابق یہ پہلا موقع ہوگا جب مریخ پر آکسیجن پیدا کی جائے گی۔مریخ کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ 96 فی صد جب کہ آکسیجن کی مقدار0.2 فی صد سے بھی کم ہے۔ ڈاکٹر جیفری اور ان کی ٹیم کاربن ڈائی آکسائیڈ کو آکسیجن میں بدلنے کے لیے پ±رامید ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح سے جنم لینے والی آکسیجن 99.6 فیصد خالص ہوگی۔موکسی جدید ترین آلہ ہے جو اپنے اطراف سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اکٹھی کرکے اس کے مالیکیولوں میں سے آکسیجن کے ایٹموں کو علیٰحدہ کرلیتا ہے اور پھر انھیں یکجا کرکے O2 یعنی آکسیجن کا مالکیول بناتا ہے۔ اس عمل کے دوران کاربن مونوآکسائیڈ بائی پروڈکٹ کے طور پر پیدا ہوگی جسے واپس فضا میں چھوڑ دیا جائے گا۔ڈاکٹر جیفری کے مطابق یہ ٹیکنالوجی نہ صرف سانس لینے کے لیے ہوا مہیا کرے گی بلکہ مستقبل میں خلائی مشنوں کے لیے ایندھن بھی فراہم کرے گی۔ مریخ کی جانب انسان بردار مشن روانہ کرنے سے پہلے ناسا زمین کے پڑوسی کی جانب ایک بڑا خالی راکٹ اور موکسی کا بڑا ورڑن روانہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ موکسی کو خالی راکٹ کو آکسیجن سے بھرنے میں ڈیڑھ برس کا عرصہ لگ جائے گا۔ پھر جب خلانورد مریخ پر ا±تریں گے تو انھیں زمین پر واپس لانے کے لیے مائع آکسیجن سے بھرا ایک راکٹ پہلے ہی وہاں موجود ہوگا۔



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…