بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

مریخ پر مصنو عی سانس پیدا کرنے کا منصوبہ

datetime 12  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مریخ(نیوز ڈیسک ) انسانوں کی آبادکاری کی باتیں عشروں سے ہورہی ہیں، مگر اس تصور کو ممکن بنانے کی جانب حقیقی معنوں میں پیش رفت کا سلسلہ گذشتہ چند برسوں سے شروع ہوا ہے۔انسانی بقا کے لیے بنیاد شرط آکسیجن کی موجودگی ہے جو مریخ پر نہیں پائی جاتی۔ سائنس داں اب سسرخ سیارے پر مصنوعی طریقے سے آکسیجن پیدا کرنے پر غور کررہے ہیں۔ اس ضمن میں اولین کوشش کے طور پر ایک آلہ بنایا گیا ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کو آکسیجن میں تبدیل کرتا ہے۔مریخ کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ بڑی مقدار میں پائی جاتی ہے جب کہ آکسیجن نہ ہونے کے برابر ہے۔ موکسی نامی یہ آلہ مریخ کی سر زمین پر موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو حیات بخش آکسیجن میں تبدیل کرنے کی کوشش کرے گا۔ 2020ءمیں ناسا کا نیا مشن مریخ کے لیے روانہ ہوگا۔ اس مشن کے ساتھ موکسی کو بھی سرخ سیارے کی سرزمین پراتارا جائے گا۔” موکسی“ کی تیاری کے منصوبے کے نگراں ڈاکٹر جیفری ہوفمین ہیں۔ وہ سائنس داں ہونے کے ساتھ ساتھ سابق خلانورد بھی ہیں۔ڈاکٹر جیفری کے مطابق یہ پہلا موقع ہوگا جب مریخ پر آکسیجن پیدا کی جائے گی۔مریخ کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ 96 فی صد جب کہ آکسیجن کی مقدار0.2 فی صد سے بھی کم ہے۔ ڈاکٹر جیفری اور ان کی ٹیم کاربن ڈائی آکسائیڈ کو آکسیجن میں بدلنے کے لیے پ±رامید ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح سے جنم لینے والی آکسیجن 99.6 فیصد خالص ہوگی۔موکسی جدید ترین آلہ ہے جو اپنے اطراف سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اکٹھی کرکے اس کے مالیکیولوں میں سے آکسیجن کے ایٹموں کو علیٰحدہ کرلیتا ہے اور پھر انھیں یکجا کرکے O2 یعنی آکسیجن کا مالکیول بناتا ہے۔ اس عمل کے دوران کاربن مونوآکسائیڈ بائی پروڈکٹ کے طور پر پیدا ہوگی جسے واپس فضا میں چھوڑ دیا جائے گا۔ڈاکٹر جیفری کے مطابق یہ ٹیکنالوجی نہ صرف سانس لینے کے لیے ہوا مہیا کرے گی بلکہ مستقبل میں خلائی مشنوں کے لیے ایندھن بھی فراہم کرے گی۔ مریخ کی جانب انسان بردار مشن روانہ کرنے سے پہلے ناسا زمین کے پڑوسی کی جانب ایک بڑا خالی راکٹ اور موکسی کا بڑا ورڑن روانہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ موکسی کو خالی راکٹ کو آکسیجن سے بھرنے میں ڈیڑھ برس کا عرصہ لگ جائے گا۔ پھر جب خلانورد مریخ پر ا±تریں گے تو انھیں زمین پر واپس لانے کے لیے مائع آکسیجن سے بھرا ایک راکٹ پہلے ہی وہاں موجود ہوگا۔



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…