بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

روبوٹس یاجوج ماجوج کی طرح کی تباہی تو نہیں پھیلائیں گے ؟

datetime 26  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوز ڈیسک ) سائنس کی تیز رفتار ترقی نے جہاں انسانی سہولت کی خاطر روبوٹس جیسی سہولت سے رو شناس کرایا ۔وہیں رو بوٹس کے بڑھتے ہوئے تجارتی استعمال نے عالمی معاشی نظام بلکہ انسان کی بقا کے حوالے بھی ایک نئی بحث چھیڑ دی معروف سائنسدان اسٹیٹن باکنگ نے اس حوالے سے ایک کھلا خط تحریر کیاہے جس میں کہاگیا ہے کہ تمام سائنسی ایجادات کو انسانیت کی بھلائی کے لیے ہونی چاہئیے اورایسی ایجادات سے بچا جائے جو انسانیت کی تباہئی پر منتج ہوں ۔اسٹیفن باکنگ کے مذکورہ خط پردیگر کئی سائنسدانوں نے بھی دستخط کئیے ہیں ۔ اسٹیفن باکنگ کا ماننا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے حامل جدید رو بوٹس انسان کے کنٹرول سے باہر ہو کر انسانیت کو بھی تباہ کر سکتے ہیں ۔ کیوں کہ جب یہ جدید رو بوٹس سوچنے اکر سمجھنے کی صلاحیت حاصل کر لیں گے تو پھر ان کے کسی بھی منفی عمل کو روکنا نا ممکن ہو گا ۔ کمزور انسان طاقتور روبوٹس کا مقابلہ نہیں کرسکے گا اور روبوٹس پوری دنیا پر تباہی پھلا دیں گے ۔ اس خطرے کے علاوہ بھی روبوٹس کے انسانی زندگی میں بڑھتے ہوئے عمل دخل کا ماہرین نے قابل تشویش قرار دیا ہے اور کہاکہ روبوٹس کا استعمال جوں جوں بڑھتا جائے گا ، اسی نسبت سے عالمی معاشی نظام کو لاحق خطرات میں بھی اضافہ ہوگا ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روبوٹس کا بطور ڈرائیور فوجی جہاز اڑانے ،گھروں کی صفائی اور ہوٹلز میں بطور ویٹر بڑھتا ہوا استعمال با لاآخر بیرو ز گاری کے سیلاب کو جنم دیگا ۔بیروز گاری کے نتیجے میں سوشل اخراجات میں اضافہ ہوگا جو عالمی معاشی نظام کی تباہی پر منتج ہو گا ۔



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…