اتوار‬‮ ، 01 جون‬‮ 2025 

روبوٹس یاجوج ماجوج کی طرح کی تباہی تو نہیں پھیلائیں گے ؟

datetime 26  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوز ڈیسک ) سائنس کی تیز رفتار ترقی نے جہاں انسانی سہولت کی خاطر روبوٹس جیسی سہولت سے رو شناس کرایا ۔وہیں رو بوٹس کے بڑھتے ہوئے تجارتی استعمال نے عالمی معاشی نظام بلکہ انسان کی بقا کے حوالے بھی ایک نئی بحث چھیڑ دی معروف سائنسدان اسٹیٹن باکنگ نے اس حوالے سے ایک کھلا خط تحریر کیاہے جس میں کہاگیا ہے کہ تمام سائنسی ایجادات کو انسانیت کی بھلائی کے لیے ہونی چاہئیے اورایسی ایجادات سے بچا جائے جو انسانیت کی تباہئی پر منتج ہوں ۔اسٹیفن باکنگ کے مذکورہ خط پردیگر کئی سائنسدانوں نے بھی دستخط کئیے ہیں ۔ اسٹیفن باکنگ کا ماننا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے حامل جدید رو بوٹس انسان کے کنٹرول سے باہر ہو کر انسانیت کو بھی تباہ کر سکتے ہیں ۔ کیوں کہ جب یہ جدید رو بوٹس سوچنے اکر سمجھنے کی صلاحیت حاصل کر لیں گے تو پھر ان کے کسی بھی منفی عمل کو روکنا نا ممکن ہو گا ۔ کمزور انسان طاقتور روبوٹس کا مقابلہ نہیں کرسکے گا اور روبوٹس پوری دنیا پر تباہی پھلا دیں گے ۔ اس خطرے کے علاوہ بھی روبوٹس کے انسانی زندگی میں بڑھتے ہوئے عمل دخل کا ماہرین نے قابل تشویش قرار دیا ہے اور کہاکہ روبوٹس کا استعمال جوں جوں بڑھتا جائے گا ، اسی نسبت سے عالمی معاشی نظام کو لاحق خطرات میں بھی اضافہ ہوگا ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روبوٹس کا بطور ڈرائیور فوجی جہاز اڑانے ،گھروں کی صفائی اور ہوٹلز میں بطور ویٹر بڑھتا ہوا استعمال با لاآخر بیرو ز گاری کے سیلاب کو جنم دیگا ۔بیروز گاری کے نتیجے میں سوشل اخراجات میں اضافہ ہوگا جو عالمی معاشی نظام کی تباہی پر منتج ہو گا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں


پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…