اسلام آباد (نیوز ڈیسک( خواتین کے موبائل فون ہیک کرنے سے متعلق حیران کن حقائق سامنے آگئے ہیں، جن کے مطابق ایک شخص مختلف ذرائع استعمال کرتے ہوئے سرگرمی سے خواتین کے موبائل فون اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرتا رہا۔پولیس نے خواتین سے موبائل فون چھیننے میں ملوث ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔
تفتیش کے دوران ملزم سمیر عرف پی کے نے اعتراف کیا کہ اس نے لاہور کے ایک فرد سے صرف 5 ہزار روپے میں ایک ہیکنگ لنک خریدا تھا، جس کی مدد سے وہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لنکس بھیج کر موبائل فونز اور آئی ڈیز ہیک کرتا تھا۔ملزم نے بتایا کہ وہ متاثرہ خواتین کے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنے کے بعد ان کی ذاتی معلومات دیکھتا اور پھر ملاقات کی کوشش کرتا تھا۔ ملزم کے مطابق وہ ساتویں جماعت تک تعلیم یافتہ ہے اور طویل عرصے سے بے روزگار تھا۔ اس کی ہیکنگ کی سرگرمیاں ایک آن لائن گروپ کے ذریعے بے نقاب ہوئیں۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا ہے کہ گرفتار شخص سے مزید معلومات کے حصول کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنا دی گئی ہے، جو ملزم سے برآمد شدہ موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا تکنیکی تجزیہ کرے گی۔ذرائع کے مطابق وفاقی انٹیلی جنس ادارے اور سی ٹی ڈی بھی اس کیس کی تفتیش میں شامل ہو گئے ہیں۔ سمیر عرف پی کے کو ضلع سٹی عیدگاہ پولیس نے کارروائی کے دوران گرفتار کیا۔















































