اسلام آباد (این این آئی)نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں 2026 کے مون سون کے دوران 22 سے 26 فیصد زیادہ بارشیں متوقع ہیں، موسمیاتی شدت میں اضافہ ہورہا ہے اور ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے فوری تیاریوں کی اشد ضرورت ہے۔بدھ کووفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ رواں سال مون سون کے دوران 31 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ ذمہ داریاں ہیں اور دریاؤں کے بہاؤ کو منظم کرنے سے متعلق سفارشات تیار کرلی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ خطرات کو کم کرنے کے لئے شمالی علاقوں میں سیاحتی سرگرمیاں جون اور جولائی کے مہینوں میں محدود رہیں گی۔
لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدرملک نے ارلی وارننگ سسٹم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ صوبوں کو 6 سے 8 ماہ پہلے الرٹ جاری کیا جاتا ہے جبکہ ہفتہ وار وارننگز کے ذریعے مزید مؤثر احتیاطی اقدامات ممکن بنائے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نیموسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے قلیل المدتی منصوبہ منظور کرلیا ہے اور اس پر فوری عملدرآمد کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم نے یہ بھی کہا ہے کہ موسمیاتی منصوبہ بندی وفاق اور صوبوں کی باہمی شراکت سے کی جائے تاکہ قومی سطح پر مربوط حکمت عملی اپنائی جاسکے۔















































