کراچی(این این آئی)عالمی بینک نے پاکستان کو اگلے چند سالوں میں پانی کے بڑے بحران سے متعلق وارننگ جاری کی ہے۔تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان کے زرعی شعبے میں پانی مسلسل ضائع ہوتا رہا، تو آئندہ کچھ سالوں میں اس کو پانی کے ابک بہت بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔عالمی بینک کی گلوبل واٹر مانیٹرنگ رپورٹ میں پاکستان کو ان 7 ممالک میں شامل کیا گیا ہے، جہاں سب سے زیادہ زرعی پانی ضائع ہوتا ہے۔
ان ممالک میں پاکستان کے ساتھ الجزائر، کمبوڈیا، میکسیکو، تھائی لینڈ، تیونس اور رومانیہ شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں دستیاب پانی کا 90 فیصد پانی زرعی شعبے کو دیا جاتا ہے، جس میں سے 60 فیصد ضائع ہو جاتا ہے۔پاکستان کا آب پاشی کا نظام انڈس واٹر سسٹم کے تین بڑے آبی ذخائر، 19 بیراج، 12 رابطہ نہروں، 45 بڑی نہروں اور ایک لاکھ 7 ہزار کھالوں پرمشتمل ہے، جس کا تخمینہ تقریبا 140 ملین ایکڑ فٹ سالانہ ہے۔رپورٹ کے مطابق دنیا میں پانی کے ذخائر کا تناسب صرف 60 فیصد رہ گیا، اگراس پر فوری منصوبہ بندی نہ کی گئی تو اگلے 15 سالوں میں پانی کے بدترین عالمی بحران کا سامنا کرنا پڑیگا۔دنیا ہر سال تقریبا 324 ارب مکعب میٹر میٹھے پانی سے محروم ہو رہی ہے، جو 28 کروڑ انسانوں کی سالانہ ضرورتیں پوری کرنے کے لیے کافی ہوتا ہے۔















































